شادی کی تقریبات پر پابندی سے پکوان سینٹر، شادی ہال مالکان پریشان

613

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے شادی کی تقریبات پر پابندی کے سبب پکوان سینٹرز اور شادی ہال مالکان متاثر ہو رہے ہیں۔

ملک بھر میں کو رونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے دو ہفتے کے لئے شادی ہالز بند کرنے کے فیصلے سے شادی ہال مالکان اور تقریب کی بکنگ کرانے والے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

شادی ہالز اور دیگر بڑی تقریبات پر پابندی کے باعث کیٹرنگ،شادی کارڈ، پھول کے کاروبار سے وابستہ اور شادی ہالز میں دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدور بھی متاثر ہونے لگے ہیں۔

تقریب کے بعد شادی ہال کی صفائی ستھرائی اور سامان سمیٹنے کا کام کرنے والوں کو مالکان نے دو ہفتے گھر بیٹھنے کی ہدایت کردی ہے۔

شادی ہالز پر پابندی سے کراچی میں بھی کھانے پکانے کے کاروبار سے وابستہ افراد متاثر ہوئے ہیں تاہم مالکان کا کہنا ہے کہ کاروبار پر اثر تو ضرور پڑے گا مگر فیصلہ درست ہے۔

ایک باورچی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہری پکوان سینٹرز میں آ کر آرڈرز منسوخ کرانے لگے ہیں۔

پکوان سینٹرز کے کاروبار سے وابستہ افراد پریشان تو ہیں تاہم گھروں میں ہونے والی تقریبات کے آرڈرز ان کے لیے کچھ سہارا ہیں۔

حکومتی فیصلے کے بعد جہاں ہال مالکان اور تقریب کی بکنگ کرانے والوں میں تشویش پائی جا رہی ہے وہی ان شادی ہالز میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے لیبر بھی پریشان نظر آ رہے ہیں۔

بارہ گھنٹے محنت کرنے والے کہتے ہیں کہ شادی ہال بند کرنے کے فیصلے کے بعد مالکان نے گھر بیٹھنے کا کہا ہے گھر کا خرچ کیسے چلے گا سمجھ نہیں آ رہا ہے۔

دیہاڑی دار مزدور حکومتی فیصلے سے پریشان نظر آرہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ محکمہ صحت شادی ہالز کے لئے احتیاطی تدابیر جاری کریں یا ان کے لئے کوئی وضیفہ جاری کرے۔

کراچی میں شادی ہالزکی تعداد لگ بھگ 3ہزار سے زائد ہے جبکہ پکوان سینٹرز بھی 4ہزار سے زائد ہیں جہاں شادی بیاہ کی بکنگ پہلے سے کرائی گئی تھی۔

پابندی کے سبب شادی ہالز مالکان شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ مالکان کا کہنا ہے کہ حکومتی فیصلے سے اتفاق ہے لیکن بکنگ اور دیگر معاملات سے کیسے نمٹیں سمجھ نہیں آرہا ہے۔

ملک بھر میں شادی بیاہ کارڈز کے کاروبار کرنے والے بھی کسٹمرزکے آرڈرز منسوخی کی شکایت کررہے ہیں

واضح رہے کہ اسٹیڈیم میں میچز، شادی کی تقریبات، بڑی اور پر ہجوم تقاریب پر دوہفتوں کیلئے پابندی وفاقی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ہے۔