قنبرعلی خان ،صحافیوں کا میرشکیل الرحمن کی گرفتاری کیخلاف احتجاج

61

قمبر علی خان(نامہ نگار) جنگ وجیوکے سربراہ میر شکیل الرحمن کی نیب کے ہاتھوں مبینہ گرفتاری کے خلاف قمبر پریس کلب کے صحافیوں نے آج چوتھے روز بھی ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے میر شکیل الرحمن کو رہا کرو اور میڈیا کی آزادی پر حملے بند کرو کے نعرے بلند کرتے ہوئے انڈس ہائی وے قنبر وگن روڈ پر پہنچ کردھرنا دیا جس سے روڈکے دونوں طرف ٹریفک کا نظام دو گھنٹے تک مکمل طور پر بلاک ہوگیا۔ اس مو قع پر پریس کلب کے صدر حافظ نورالحق میمن ، عبدالباسط میمن ،گل محمد جونیجو ، غلام فرید چانڈیو، عبدالحلیم لنڈ ، امداد چنا اور پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالمالک میمن سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیب جو اس وقت ملک میں متنازع ادارہ بن چکا ہے جس کی ساکھ پر طرح طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں جنگ و جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو پرانے ایک جھوٹے اورمن گھڑت کیس میں جس طرح غیر قانونی طریقے سے گرفتار کرکے میڈیا کی آزادی پر حملہ کیا گیا ہے ماضی میں اس کی نظیر نہیں ملتی ۔انہوں نے کہاکہ جنگ و جیو جنہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا ہے اور حق وسچ کی تلاش میں ان کے رپورٹرز ، ایڈیٹرز اور اینکرز کو نشانہ بناکر سرعام قتل کیا گیا اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر جس طرح پابندی عائد کی گئی لیکن پھر بھی جنگ وجیو اپنے مکمل عزم کے ساتھ کھڑا ہے ۔انہوں نے کہاکہ میر شکیل الرحمن جو آزادی صحافت پر یقین رکھتے ہیں حق وسچ کا قلم استعمال کرنے پر انہیں گرفتار کرکے صحافت کی آزادی پر بدترین وار کیا گیا ہے جس پر پاکستان سمیت بیرون ممالک میں سخت احتجاج جاری ہے اور اس وقت میر شکیل الرحمن کی گرفتاری اور میڈیا کی آزادی کی اتنی اہمیت ہے کہ تمام سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنما ، پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا اور سچ سننے والے عوام متحد ہوکر ایک پیج پر کھڑے ہیں اور کسی کومیڈیا پرقدغن برداشت نہیں ہے اور تمام افراد میڈیا کو کچلنے کیلیے حکومت کی سب سے بڑی غلطی اوربزدلانہ کوششوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ میر شکیل الرحمن کو باعزت طریقے سے فوری رہا کیا جائے ہمارا احتجاج میر شکیل الرحمن کی آزادی ،بے بنیاد مقدموں کے خاتمے اور میڈیا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے بند ہونے تک جارے رہے گا۔