سلمان شہبازکا بھارتیوں کو ویزہ دینے کیلیے ہر ماہ فون آتا، عبدالباسط

220

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت میں تعینات سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ سلمان شہبازکا بھارتیوں کو ویزہ دینے کیلیے ہر ماہ فون آتا، میں سلمان شہباز کو ہمیشہ یہی کہتا تھا کہ آپ ویزہ کے طریقہ کار کو اپنائیں، لیکن بعض اوقات جندال کے بہت قریبی دوستوں کو ویزہ جاری بھی کرنا پڑتا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں سابق وزیراعظم نوازشریف پر الزام عائد کیا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے نوازشریف کی کوشش اور خواہش غلط ہوسکتی ہے کہ ان کی کوشش تھی کہ مودی کے ساتھ ذاتی طور پر تعلقات بنائے جائیں۔لیکن جہاں تک نوازشریف کو کشمیر ایشو کو آگے لے کر جانے کی اپروچ تھی اس سے ہمیں اختلاف رہا۔ میری کشمیر کے حوالے سے یہی پالیسی تھی کہ ہم نے حریت قیادت سے مل کرچلنا ہے، مجھے زبانی بہت کچھ کہا جاتا تھا لیکن میں نے ہمیشہ کہا کہ مجھے تحریری طور پر لکھ کر دیا جائے۔شریف فیملی کے جو بزنس مفادات ہیں توان کی شوگر ملز ہیں، مجھے یاد ہے کہ نوازشریف کے بھتیجے کا ہر مہینے تقریباً ایک فون ضرور آتا تھا کہ فلاں فلاں شخص کو ویزہ دیں، لیکن میں سلمان شہباز کو ہمیشہ یہی کہتا تھا کہ آپ طریقہ کار کو اپنائیں۔لیکن بعض اوقات ویزہ جاری بھی کرنا پڑا۔ جیسے جندال کے بہت قریبی دوست کو ویزہ جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے کچھ ایسی چیزیں بھی کیں جو ہماری ریاست کے مفاد میں نہیںتھیں۔پٹھان کوٹ کے واقعے پر2016ء میں بھارت کے کہنے پر گوجرانوالہ میں ایف آئی آر کاٹ دی، جومناسب نہیں تھی۔ اس سے قبل سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے بھی اپنے ایک انٹرویو میں سابق وزیراعظم نواز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ نوازشریف نے بھارت کے خلاف بیان دینے سے منع کیا ہوا تھا۔ان کی ہدایت تھی کہ بھارت کیخلاف کسی طرح کی بات نہ کی جائے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ شریف خاندان کے بھارت کے حامی ہونے کی وجہ شاید ان کے کاروباری مراسم تھے۔