شکارپور (نمائندہ جسارت) دکانیں کھولنے پر پولیس کی کارروائی ، 20 افراد گرفتار ، لکھیدر پولیس شکارپورشہر کے مختلف علاقوں لکھیدر بازار، شاہی بازار، ڈک بازار، چوڑیگر بازار میں دکانیں کھولنے والے 20 دکانداروں کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام حکومت سندھ کے فیصلے کی خلاف ورزی پر کارروائی کی۔ دفعہ144 سی آر پی سی کی خلاف ورزی دکانیں کھولنے پر 20 دکانداروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر 15 روز کی بندش کے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر کارروائی کی گئی۔ گزشتہ دو روز سے دکانداروں کو تنبیہ کی جارہی تھی کہ دفعہ 144 سی آر پی سی کی خلاف ورزی نہ کریں، دکانداروں کو تنبیہ کے باوجود دکانیں بند نہیں کیں۔ ایس ایچ او لکھیدر اعجاز احمد کاندھڑو نے دکانداروں کو ہدایت کی کہ اگر دوبارہ خلاف ورزی کی تو دوبارہ گرفتار کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر جواد لاڑک نے کہا کہ عوام حکومت کے احکامات کو پورا کرے، ہم نے عوام کی بھلائی کے لیے دکانیں بند کروائی ہیں، عوام کے دکھ کا اندازہ ہے، ایسا نہ ہو ہمارا حشر بھی اٹلی جیسا ہو۔ حکومت سندھ کی جانب سے تدابیر کو پورا کیا جائے، اسی میں ہماری اور عوام کی بھلائی ہے۔ عوام سے اپیل کرتے ہیں خلاف ورزی نہ کریں، احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے کورونا وائرس کو شکست دیں۔ کورونا وائرس کے باعث دوسرے روز بھی شکارپور میں ویرانی، کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر 15 روز کی بندش کے حکومتی احکامات پر شکارپور ڈسٹرکٹ میں کاروباری مراکز بند رہے، کپڑا مارکیٹ، الیکڑونکس دکانیں، موبائل مارکیٹ سمیت تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز اور بازار بند جبکہ کھانے پینے کی اشیا، سبزی، مرغی، گوشت کی دکانیں اور ریستوران کھلے رہے۔ ریستوران میں لوگوں کو بیٹھ کر کھانے پینے کی اجازت نہ ہونے کے باعث وہاں پر ویرانی رہی۔ ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر بند رہی۔ آل سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے چیئرمین سمیع اللہ شیخ، صدر لالا سرفراز خان، آغا ساجد خان، اقبال شیخ، نصرت شہزاد، وحید احمد قریشی نے کہا کہ سندھ حکومت کے احکامات کے بعد کورونا وائرس کے پیش نظر شکارپور میں صرافہ بازار، کپڑا مارکیٹ، الیکڑونکس دکانیں، موبائل مارکیٹس سمیت تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز ہم نے بند کردیے ہیں جبکہ کھانے پینے اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔ دوسری جانب شکارپور میں معمولات زندگی متاثر رہی، شہر میں لاک ڈائون سے غریب طبقہ اور روز مرہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور پریشان ہیں۔ سندھ حکومت کے تجارتی مراکز کی بندش کے فیصلے سے یومیہ اجرت کمانے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ مزدوروں کا کہنا کہا کہ اس پریشانی اور مشکل کے وقت میں حکومت یومیہ اجرت کمانے والے افراد کو ریلیف فراہم کرے۔ کاروباری مراکز بند ہونے سے لوگ بے روزگار اور فاقا کشی کا شکار ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے بازار اور تجارتی مراکز کھلے رکھنے پر بند کروائے تھے اور دوبارہ کھلنے پر گرفتاری کی وارننگ دی تھی، جس پر تاجر برادری نے کاروبار مکمل طور پر بند رکھا۔