حیدرآباد ،بلڈر مافیا کی سرکاری پلاٹ چار دیواری کی تعمیر شروع

104

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کے کورونا وائرس کے پھیلائوکے خدشات کے تحت 15روزہ لاک ڈائون کا بلڈرزمافیا نے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹھنڈی سڑک پر پبلک سروس کمیشن سے متصل بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کے دو ارب روپے سے زائد مالیت پلاٹ پر قبضے کے لیے چاریواری کی تعمیرات شروع کردی، مذکورہ پلاٹ پر قبضے میں مدد فراہم کرنے کے لیے چند ماہ قبل ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن میں اعلیٰ عہدے پر ایک آفیسر کی تعیناتی کی گئی تھی۔ حیدر آباد میں ٹھنڈی سڑک پر پبلک سروس کمیشن کے دفتر سے متصل دو ارب روپے سے زائد مالیت کے پلاٹ پر بلڈرز مافیا اور بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کے درمیان طویل عرصے سے قانونی جنگ جاری تھی، جس کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ نے بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کے حق میں دیا تھا، عدالت عالیہ کے فیصلے کے بعد بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کے عملے نے چند ماہ قبل مذکورہ پلاٹ کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے چاردیواری تعمیر کرنے کا کام شروع کرتے ہی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے اعلیٰ آفیسر کے احکامات پر بلدیہ عملے کو تعمیراتی کام سے روک کر پولیس کی مدد سے گرفتار کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور گرفتار بلدیہ عملے کو تھانے منتقل کردیا تھا، جس پر بلدیہ کے اعلیٰ افسران نے اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد فراز احمد صدیقی کے دفتر میں پہنچ کر شدید احتجاج کیا تھا، مگر اثرو رسوخ اور پولیس کے ذریعے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے بلدیہ کو مذکورہ پلاٹ کا قبضہ حاصل کرنے نہیں دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاملے پر میئر سید طیب حسین اور ڈپٹی کمشنر حیدر آباد عائشہ ابڑو کے درمیان تلخ کلامی کا واقعہ بھی پیش آیا تھا، جس کے بعد ڈویژنل کمشنر حیدر آباد محمد عباس بلوچ کے دفتر میں عدالتی احکامات اور دستاویزات کی چھان بین کے بعد مذکورہ پلاٹ بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کی ملکیت قرار دیا تھا، مگر اس کے باوجود مذکورہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے مذکورہ پلاٹ پر اپنی ملکیت کا بورڈ آویزاں کردیا تھا۔ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے کورونا وائرس کے پھیلائو کے خدشات کے تحت لاک ڈائون کے اعلان کے بعد بلڈرز مافیا نے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی مکمل سرپرستی میں ٹھنڈی سڑک پبلک سروس کمیشن کی عمارت سے متصل بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کے قیمتی پلاٹ پر قبضے کے لیے چار دیواری کی تعمیرات شروع کر رکھی ہے۔