آرڈیننس فیکٹری میں ماسک کی تیاری!

315

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اطلاع دی ہے کہ واہ آرڈنینس فیکٹری میں ماسک بنانے کا کام شروع کردیا گیا ہے اور ا س کی پیداوار 25 ہزار ماسک یومیہ ہے ۔ یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ واہ آرڈنینس فیکٹری کا تعلق ماسک کی تیاری سے کیا ہے ۔ آرڈنینس فیکٹری کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہاں پر اسلحہ اور ایمونینشن تیار کیا جاتا ہے ۔ کیا کورونا وائرس کے بعد ملک کی سلامتی کے سارے مسائل حل ہوگئے ہیں اور واہ آرڈنینس فیکٹری کی پیداوار روک دی گئی ہے جو وہاں کے محنت کشوں کو ماسک کی تیاری پر لگادیا گیا ہے یا پھر ماسک کی تیاری میں راکٹ سائنس لگتی ہے جو کسی عام فرد کے بس کی بات نہیں ہے اور اس کے لیے پاکستان کی اہم ترین دفاعی پیداوار کی کمپنی کو سارے کام چھوڑ کر اس پروجیکٹ پر لگادیا گیا ہے ۔ پاکستان کا اہم ترین مسئلہ ہی یہ ہے کہ یہاں پر جس کا جو کام ہے ، اس کے علاوہ باقی سب وہ کام کررہے ہوتے ہیں ۔ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت ہے تو وہ سیاست سے لے کر دودھ کی پیداوار تک میں مصروف ہے ۔ اگر ملک میں ماسک کی قلت ہے تو اس کا آسان ترین حل یہ تھا کہ ٹیکسٹائل ملوں کو یہ کام سونپ دیا جاتا۔ اور یوں دیکھتے دیکھتے ، مطلوبہ تعداد میں ماسک دستیاب ہوجاتے۔