سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مزید3 کیسز سامنے آنے کے بعد اس مہلک وائرس میں مبتلا افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54ہوگئی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ وادی کشمیرمیں مہلک وائرس کے متاثرین کی تعداد 29 ہوگئی ہےجبکہ 2افراد جاںبحق ہوگئے ہیں۔ بھارتی پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤسے بچنے کے نام پر لگائی جانے والی پابندیوں کی خلاف ورزی پر ا ب تک 627افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 3سو 37افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔ قابض انتظامیہ نے پابندیوں کی خلاف ورزی پر 1سو 18دکانیں سیل جبکہ 4سو 90گاڑیاں بھی ضبط کرلیں۔ مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے 14کشمیری نظربندوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندکالعدم قراردیتے ہوئے انہیں سرینگر سینٹرل جیل سے رہا کر دیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نام نہاد محکمہ داخلہ نے سرینگر سینٹرل جیل میں نظربند 14کشمیریوںکو رہا کر دیا ہے جنہیں گزشتہ سال اگست میں بھارت کی طرف سے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد گرفتار کیاگیا تھا۔ واضح رہے کہ شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی،میاں عبدالقیوم، محمد یاسین خان ،نعیم احمد خان، محمد الطاف شاہ اورایازمحمد اکبر سمیت بڑی تعداد میں حریت رہنماء اور کارکن جموں وکشمیر اوربھارت کی مختلف جیلوں میں نظربندہیں۔اسکے علاوہ سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی ، سابق آئی اے ایس افسر اور جموںوکشمیر پیپلز موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر فیصل اور سیاست دان بھی مسلسل زیر حراست ہیں۔سیاسی ماہرین نے سینکڑوں کشمیری نظربندوںکی موجودگی میںکورونا وائر س کی مہلک وبا کے پیش نظر صرف کشمیر نظربندوںکی رہائی کو عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک کوشش قراردیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ اس اقدام کا مقصد کورونا وائس کے پیش نظرکشمیری نظربندوںکی رہائی کیلیے بھارت پر عالمی دبائو میں کمی لانا ہے ۔