کوٹری(نامہ نگار)کوٹری نوری آباد کے صنعتکاروں نے سندھ حکومت کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے-لاک ڈاون کی خلاف ورزی بدستور جاری،سینکڑوں محنت کشوں سے جبری کام لیکر زندگیاں داؤ پر لگا دیں،صنعتکار پیشگی اجرت دینے سے انکاری۔تفصیلات کے مطابق کوٹری نوری آباد صنعتی زون کے بااثر صنعتکاروں نے سندھ حکومت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، نوری آباد صنعتی زون میں بیشتر ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں میں بدستور پیداواری عمل جاری ہے جہاں ہزاروں محنت کشوں سے جبری کام لیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صنعتکاروں نے سندھ حکومت کے احکامات پر عملدرآمد کرنے کے بجائے اثرورسوخ کی بناء پر پیداواری عمل جاری رکھ کرمحنت کشوں کی زندگیاں داؤپر لگادی ہیں اور محنت کشوں کو پیشگی اجرت دینے سے گریز کیا جارہا ہے جبکہ بعض صنعتکاروں نے رواں ماہ کی تنخواہ دیکر پیداواری عمل بند کردیا ہے مگر انہیں پیشگی تنخواہ ہنوز ادا نہیں کی گئی ہے۔ ا س ضمن میں پیپلز لیبر بیورو کے رہنما اور تھرڈ پارٹی ممبر امتیاز ہنگورو نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ کوٹری نوری آباد کے صنعتوں میں سندھ حکومت کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے سندھ حکومت کے احکامات کے مطابق 31 مارچ تک محنت کشوں کو پیشگی اجرت دینی ہے مگر محکمہ محنت وافرادی قوت سندھ سندھ حکومت کے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کراتے ہوئے محنت کشوں کو اجرت فراہم کی جائے،اس سلسلے میں جب ایڈیشنل ڈائریکٹر حیدرآباد امجد علی شاہ سے مسلسل رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال موصول نہیں کی اور وہ اپنے آفس میں بھی موجود نہیں تھے۔