فیومیگیشن مہم : میئر کراچی کے فوٹو سیشن تک محدود

305

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)بلدیہ عظمیٰ کراچی کی فیومیگیشن مہم مخصوص علاقوں اور فوٹو سیشن تک محدود ہوگئی ہے۔شہر کے 90فیصد علاقوں میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے تاحال نہیں کیا گیا ہے۔

کے ایم سی کی اقرباء پروری کے باعث شہر میں کورونا کے ساتھ وبائی امراض پھیلانے والے مچھروں سمیت خطرناک جراثیموں کے حملے کا خطرہ ہے۔ میئر کراچی فومیگیشن مشین کے ساتھ فوٹوسیشن میں مصروف ہے۔

گلستان جوہر،ملیر،کھوکھراپار،لانڈھی،کورنگی،سرجانی،نیوکراچی،نارتھ کراچی،اولڈ سٹی ایریا،گلبہار،رضویہ،اورنگی تاون،قصبہ،فیڈرل بی ایریا،پاپوش، گودھرا، علیگڑہ،لسبیلہ،گارڈن،سمیت نواحی علاقوں میں تاحال جراثیم کش ادویات کا اسپرے نہیں کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام کی اقراباء پروری نے شہر کے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کوخطرے میں دال دیا ہے.

کے ایم سی کی جانب سے شہر میں میڈیکل ایمرجنسی لگا کر شہر بھر میں جراثیم کش اسپرے مہم شروع کی گئی جس پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے تاہم کے ایم سی کی اسپرے مہم چند مخصوص علاقوں اور پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم، پی ٹی آئی کے لیڈروں کے گھروں کے اطراف ہی کی جارہی ہے۔

شہر کے 90فیصد علاقوں کو کے ایم سی نے یکسر نظر انداز کردیا ہے کے ایم سی حکام کی اقراباء پروری کے باعث شہر میں وبائی امراض پھیلانے والے خطرناک چراثیموں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جبکہ کورونا وائرس پہلے ہی تباہی مچا رہا ہے۔

دوسری جانب کے ایم سی اور ضلعی بلدیات کی جانب سے روز انہ کی بنیاد پر اسپرے کرنے کی تصاویر اور بیانات جاری کیے جا رہے ہیں جس پر شہریوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیزز مخصوص علاقوں میں اسپرے کر رہے ہیں۔

شہریوں نے جر اثیم کش ادویات کے اسپرے کے حوالے سے مکمل طور پر لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کے ایم سی یا ڈی ایم سی نے تاحال کسی علاقے میں اسپرے نہیں کیا ہے اس ضمن میں کے ایم سی کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جراثیم کش ادویات کے اسپرے کے لئے کے ایم سی فنڈ سے لاکھوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔