آبادی میں بگاڑ کیلیے بھارتی باشندے کشمیری ڈومیسائل کے اہل قرار

165

سری نگر (اے پی پی) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اپنے مذموم منصوبے کو آگے بڑھاتے ہوئے ڈومیسائل کے نئے قوائد وضوابط سے متعلق گزشتہ شب ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیرمیں کم سے کم 15برس سے رہائش پذیر یا 7 برس تک تعلیم حاصل کرنے والا کوئی بھی شخص مقبوضہ علاقے کا ڈومیسائل حاصل کرنے کا اہل سمجھا جائے گا۔ مقبوضہ علاقے میں 10 برس تک خدمات سرانجام دینے والے بھارتی حکومت کے اہلکاروںکے بچے بھی جموں و کشمیر کا ڈومیسائل حاصل کرسکیں گے‘ نئے قانون کے تحت بھارتی شہریوںکو مقبوضہ علاقے میں آباد ہونے کا قانونی جواز فراہم ہوگا۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں شبیر احمد ڈار ، میر شاہد سلیم ، فاروق احمد توحیدی ، نثار راتھر ، نریندر سنگھ خالصہ ، جموں و کشمیر سوشل یوتھ فورم ، جموںوکشمیر یونائٹڈ پیس موومنٹ نے نوٹیفکیشن کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے عوام سے ان کی شناخت ، زمین اور قدرتی وسائل سمیت سب کچھ چھیننے کے درپے ہے۔ حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی سربراہی میں ہندوتوا دہشت گردی سے بچائے۔