حیدرآباد علما،مشائخ نے 12 تا3 لاک ڈاؤن مسترد کردیا

159

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان نے عالمی وبا کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت سندھ کی جانب سے جمعہ کو دوپہر 12 سے سہ پہر تین بجے تک کرفیو لگائے جانے والے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ جٹا نے کہا ہے کہ کرفیو کے ذریعے لوگوں کو جمعہ کی نماز ادا کرنے سے روکنا عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، جس کی علما مشائخ بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بیان میں کہاکہ اللہ کے گھر مساجد شعائر اللہ ہیں، پہلے مساجد پر تالے، علما کرام کی گرفتاریاں، نمازیوں کی پکڑ دھکڑ و مقدمات اور اب لوگوں کو جمعۃ المبارک کی نماز سے روکنے کے لیے آمرانہ اقدامات قابل مذمت ہیں۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتاکہ باب الاسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آنے والے ملک میں مسجدوں پر تالے لگانے اور جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکنے کے لیے کرفیو لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خاتمے و حفاظتی تدابیر کے لیے پوری قوم یکسو و عالمی وبا کورونا وائرس سے مکمل طورپرنجات حاصل کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر دعا مانگیں۔ لاکھوں افراد اس وبا کا شکار ہیں، اے اللہ پاک تیرے سوا اس وبا سے کوئی دوسرا نجات دینے والا نہیں ہے، ہم اپنے خالق حقیقی کے حضور سربسجود ہوکر اپنے گناہوں، خطائوں اور اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے جمعہ کو دوپہر 12 سے سہ پہر تین بجے تک کرفیو لگائے جانے والے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے قوم مساجد، شعائر اللہ و جمعہ کی نماز پر پابندی کو قبول نہیں کرے گی۔ علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان سے منسلک مساجد میں نماز جمعہ ادا کیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی روک ٹوک کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے اسلامیان پاکستان سے اپیل کی کہ وہ دینی فریضہ جمعہ کی نماز کی ادائیگی مساجد میں جاکر کریں اور طاغوتی قوتوں کی شازسوں کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ مساجد اور باجماعت نماز پر تو پابندیاں لگائی جارہی ہیں تاکہ کورونا وائرس نہ پھیل جائے مگر بڑے بڑے سپر اسٹور و بیکریوں میں بے پناہ رش، وزیروں، سرکاری افسران کے اجلاسوں، پریس کانفرنسوں کے انعقاد سے کیا کورونا وائرس نہیں پھیلے گا؟ دوسری جانب پولیس، افواج پاکستان اور دیگر سیکورٹی کے اداروں کی بیرکوں میں درجنوں اہلکاروں کے ایک ساتھ رہنے کھانے پینے اور ایک گاڑی میں پانچ سے زائد اہلکاروں کا گشت اور 20 سے 25 اہلکاروں کے مختلف مقامات پر کھڑے ہوکر لاک ڈائون پر عمل درآمد کرانے کے اقدامات کرنے والوں ٹی وی چینلز، میڈیا ہاؤسز میں جو اسٹاف کا مجمع لگتا ہے اس سے یہ وائرس نہیں پھیلے گا جو لمحہ فکر ہے مگر افسوس کہ سیکولر اور لبرل ذہنوں کے مالک حکمران انتظامیہ اور میڈیا پرسن صرف اور صرف مساجد اور باجماعت نماز کو ٹارگٹ کرکے اسلامی شعار کا مذاق اڑا رہے ہیں، دنیا کو تماشا دکھا رہے ہیں جو کہ قابل مذمت فعل ہے۔