راشن کی تقسیم پرایم کیو ایم پاکستان اورپیپلز پارٹی آمنے سامنے آگئیں

413

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)راشن کی تقسیم ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئیں ہیں۔حکومت سندھ نے شہریوں میں راشن کی تقسیم کے لئے پیپلزپارٹی کے رہنماوں اور مقامی کارکنان کو غریبوں کو راشن کی فراہمی کا ٹاسک دے دیا ہے جس پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں کی جانب شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ پی پی پی منتخب یوسی چیرمینز کے بجائے اپنے ہارے ہوئے لوگوں کے زریعے شہر میں راشن تقسیم کرنا چاہتی ہے جن کے پاس شہریوں کا کوئی ریکارڈ تک موجود نہیں جبکہ ایم کیو ایم کے یوسی چیرمینزکے پاس یونین کونسل میں رہنے والے تمام افراد کا تصدیق شدہ ریکارڈ موجود ہونے کے باوجود سندھ حکومت منتخب نمائندوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔

ایم کیو ایم نے راشن کی تقسیم میں اقرباء پروری اور چوری کے خدشے کا اظہار کیا ہے،ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی راشن کی تقسیم پر بھی سیاست کر رہی ہے۔

واضح رہے حکومت سندھ نے شہریوں کو راشن کی تقسیم یونین کونسل کے زریعے کرنے کا یقین دلایا تھا تاہم اب زرائع بتا رہے ہیں کہ پی پی پی کے بعض رہنماوں کی منتخب بلدیاتی نمائندوں کے زریعے راشن کی تقسیم پر شدید اختلاف کے بعد حکومت سندھ نے راشن کی تقسیم پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماوں اور کارکنان کے زریعے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

جبکہ راشن یونین کمیٹی کی سطح سے ہی کیا جائے گا تاہم راشن کی تقسیم میں یونین کمیٹی کے منتخب چیرمین کا کوئی کردار نہیں ہوگا دوسری جانب حکومت سندھ نے تاحال کے ایم سی سمیت ضلعی بلدیاتی اداروں بلدیہ وسطی،بلدیہ شرقی،بلدیہ غربی اوربلدیہ کورنگی کے منتخب چیرمین کو تاحال کورونا فنڈ میں جمع ہونے والی رقم میں سے کسی قسم کا فنڈ نہیں دیا ہے۔