برصغیر کی پہلی ایف آئی آر 158 سال قبل درج ہوئی

871

کراچی: برصغیر کی تاریخ کی پہلی ایف آئی آر  158 سال قبل درج کی گئی تھی۔

پولیس ایکٹ 1861 کے تحت پہلی ایف آئی آر برصغیر ہندو پاکستان میں درج ہوئی یہ دہلی شہر کے تھانہ سبزی منڈی مورخہ 18-10-1861 کو درج کرائی گئی تھی۔

شمالی دہلی کی سبزی منڈی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر میں ‘ہکاہ’ ، باورچی خانے سے متعلق برتن ، اور ‘کلفی’ جیسی چیزوں کی چوری کی گئی تھی۔  ہفتہ کے روز فورس نے ہندوستانی پولیس ایکٹ 1861 کے عمل میں آنے کے بعد پہلی ایف آئی آر پر مشتمل “تاریخی دستاویز” درج کروانے کی یاد میں ایک چھوٹی سی تقریب بھی منعقد کی تھی ۔

پہلی معلومات کی اطلاع کاترا شیش محل کے رہائشی مائع الدین والد محمد یار خان نے اپنے گھر سے 45 انی (پھر 2.81 روپے) مالیت کی مضامین کی چوری کے بارے میں درج کی تھی۔شمالی دہلی پولیس نے ایف آئی آر کی تصویر تیار کی ہے اور اسے ایک میوزیم میں رکھا گیا ہے۔ ایف آئی آر کی ایک تصویر آج سبزی منڈی پولیس اسٹیشن میں رکھی گئی جہاں تقریب منعقد کی گئی تھی۔

Image

ریکارڈ کے مطابق 1861 میں دہلی میں صرف 5 پولیس اسٹیشن تھے اور سبزی منڈی اسٹیشن ان میں سے ایک تھا۔ پولیس کے 4 دیگر اسٹیشنوں میں منڈکا ، مہروالی ، کوتوالی اور صدر بازار تھے۔دہلی سبزی منڈی پولیس اسٹیشن میں اب بھی اس عرصے کی “متعدد مقدمات کی دستاویزات” موجود ہیں۔ ان دنوں رجسٹرڈ ہونے والی کچھ دوسری دلچسپ شکایات میں خچر (تٹو) کی چوری کی ایک رپورٹ بھی شامل ہے جو 30 اپریل 1895 میں درج کی گئی تھی۔

فروری 1891 کو اسی تھانہ میں 2 انی مالیت کی سنتری کی چوری کے بارے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ 15 مارچ 1897 کو ایک شخص کو 5 انی مالیت کی ‘پجاما’ لوٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے مجرم 5 کوڑوں کی سزا سنائی تھی ۔ 158 سال قبل درج کی گئی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایف آئی  آر کو اردو میں درج کیا گیا تھا جبکہ موجودہ بھارت میں قومی زبان “ہندی ” کو قرار دیا گیا ہے ۔