پورے ملک میں حکمرانوں کی جانب سے کورونا سے بچائو کے لیے زبانی دعوئوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن جماعت اسلامی اور الخدمت نے اپنی ساری سرگرمیاں معطل کرکے کورونا سے لوگوں کو محفوظ رکھنے، ڈاکٹروں کا تحفظ کرنے، جراثیم کش اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی پوری ٹیم کو اس کام میں لگادیا ہے اور جماعت اور الخدمت کے کارکن جس قومی اور جہادی جذبے سے اس کام میں لگے ہوئے ہیں اسے بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔ اس کام میں مصروف پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر، اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے سابق ناظم اور پاکستان اسٹیل اسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عبدالقادر سومرو نے کورونا کے مریضوں کے علاج کو اپنا مشن بنا رکھا تھا، دن رات ان کی دیکھ بھال کررہے تھے۔ بالآخر وہ خود بھی اس مرض کا شکار ہوگئے۔ الخدمت کے کارکن تو اپنی طرف سے تمام احتیاطی اقدامات کرکے کام کررہے ہیں لیکن وہ یہ کام کسی صلے اور ستائش کے لیے نہیں بلکہ رب کی رضا کے لیے کرتے ہیں اور رب کی رضا یہی تھی کہ ڈاکٹر عبدالقادر سومرو کو شہادت کا رتبہ ملے۔