سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے قصبے سوپور میں شہید نوجوان سجاد نواز ڈار کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، نوجوان کا جسد خاکی بھارتی فوجیوں کی جانب سے تباہ کیے جانے والے ایک رہائشی مکان کے ملنے سے برآمد کیا گیا تھا۔ دریںاثنا جموںوکشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہید نوجوان سجاد نواز ڈار کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی فوجی بے گناہ کشمیریوںکو روز شہید کر رہے ہیں جسکا عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو نوٹس لینا چاہیے۔ ادھر بھارتی فوجیوںکی کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، شوپیاں، اسلام آباد، پلوامہ، کولگام اور راجوری اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔ بھارتی پولیس نے کورونا وائرس پھیلنے سے روکنے کے نام پر عاید کی جانے والی پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت سرینگر اور ہندواڑہ کے علاقوں میں 30 سے زائد افراد گرفتار کرلیے اور 6 گاڑیاں ضبط کر لیں۔ علاوہ ازیں بھارتی عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے نے مقبوضہ کشمیر میں تیز رفتار فور جی انٹرنیٹ سروس کی بندش کے حوالے سے دائر ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے کی انتظامیہ کو اس حوالے سے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ فاؤنڈیشن فار میڈیا پروفیشنلز کی طرف سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انٹرنیٹ بندش سے ڈاکٹرز اور عام عوام کورونا سے متعلق معلومات اور رہنمائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں، سروس بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔