لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ 14 اپریل کو کرینگے ،وزیراعظم

114

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ 14اپریل کوکریں گے۔ان کے بقول مختلف ممالک میں اب لاک ڈاؤن کو ختم کیا جارہا ہے،تمام صوبے فیصلہ کریں گے کہ کون کون سی چیزیں کھولنی ہیں اورہم لاک ڈاؤن مرحلہ وار کیسے ختم کریں تاکہ لوگوں کو روز گار مل سکے،لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت تیزی سے پھیل رہی ہے۔وزیراعظم نے جمعرات کو کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج اسپتال کے قرنطینہ سینٹر میں سہولتوں کا جائزہ لیا اور کورونا کے حوالے سے بریفنگ لی۔بعدازاں گورنر ہاؤس کوئٹہ میں بلوچستان کابینہ کے ارکان سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہہم کوروناوائرس کی صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں، خدا نخواستہ یہ بیماری پھیلنا شروع ہوئی تو بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، راولپنڈی وغیرہ میں
صورتحال خراب ہوجائے گی، اپریل کے آخر تک ملک بھر کے اسپتالوں پر بہت دباؤ ہوگا، کورونا وائرس کے خلاف قوم بن کر لڑیں گے، کورونا سے اکیلی نہ وفاقی حکومت لڑسکتی ہے نہ صوبائی حکومت۔عمران خان نے کہاکہ بلوچستان میں اس وقت کورونا کا کوئی مریض انتہائی نگہداشت میں نہیں، بلوچستان میں کورونا وائرس کو کنٹرول کرنا آسان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں غربت زیادہ ہے، لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ غریب افراد متاثر ہورہے ہیں،ان کی مشکلات کا بخوبی احساس ہے، عام آدمی کی مشکلات کم سے کم کرنے کے لیے قابل عمل معاشی حکمت عملی اختیارکی جائے گی۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومت بلوچستان سے ہر ممکن تعاون کریں گے اور بلوچستان حکومت کو تمام وسائل فراہم کریں گے،صوبائی حکومتیں اشیائے خور و نوش کی بلا تعطل سپلائی کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔عمران خان نے مزید کہا کہ چین نے کورونا وائرس کا مقابلہ کیا اس کے تجربے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔