ماہی گیروں کے لیے سمندر سے اچھا قرنطنیہ کوئی اور نہیں ہے،

287

کراچی(اسٹاف رپورٹر)فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی کے چیئرمین عبدالبر نے کہا ہے کہ سندھ میں ہونے والے لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی، ماہی گیروں کے لیے سمندر سے اچھا قرنطینہ کوئی اور نہیں ہے لہذا حکومت شکار کی اجازت دے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ درست وقت پر کیا مگر منصوبہ بندی نہیں کی، اگر شہر میں سختی نہ کی جاتی تو ہم اْن حالات کا سامنا کررہے ہوتے جن سے دنیا دوچار ہے۔

اْن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کراچی ہاربرکے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ یہ کھلا رہے گا، ہم محدود وسائل میں کام کو جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہیں مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ دفتر نہیں آرہے ہیں۔

چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم سماجی دوری اور دیگراحتیاطی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں،سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو ابتدائی دنوں کی ہے کیونکہ اْن دنوں کراچی ہاربر کے علاوہ ساحلی پٹی پرپابندی تھی مگر کام جاری تھا۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کامطالبہ ہے راشن نہیں دیا جارہا تو شکارکی اجازت دی جائے، ہمارے چینل پر جگہ نہیں ہے کہ شکار کر کے واپس آنے والے اپنامال اتار سکیں،ماہی گیروں کا کام بند ہے تو بستیوں میں رش نظر آرہا ہے، اْن کے لیے سمندر سے اچھا قرنطینہ کوئی اورنہیں ہو سکتا۔

عبدالبر کا کہنا تھا کہ ’حکومت موجودہ صورت حال کے پیش نظر فش ہاربر بند کردے یا پھر ماہی گیروں کوشکارکی اجازت دے، وسائل مل جائیں تو 15روز میں ساحلی پٹی کی اسکریننگ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں یومیہ اسکریننگ کی مجموعی استعداد2 ہزار ہے،پول ٹیسٹ کے ذریعے یہ استعداد 20ہزار ہو سکتی ہے، پولیو ڈراپس کے طریقہ کارپراسکریننگ کی جائے تو کام زیادہ اچھا ہوگا۔

اْن کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس وسائل ہیں مگر کام کرنے اور اچھے مشورے دینے والا کوئی موجود نہیں ہے۔