کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سازش،سیکڑوں ہندو پلوامہ منتقل

180

سری نگر (اے پی پی) فرقہ پرست بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ سخت لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقے کے مسلم اکثریتی تشخص کو تبدیل کرنے کے اپنے مذموم منصوبے پر باقاعدہ عمل درآمد شروع کردیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے سیکڑوں بھارتی ہندوؤں کو مقبوضہ وادی کشمیر میں لا کر انہیں قرنطینہ میں رکھنے کے نام پرپلوامہ کے دو ہائیر سیکنڈری سکولوں میں ٹھہرایا ہے۔ باخبر حلقوں نے کے ایم ایس ذرائع کو بتایا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے اپنے مذموم ایجنڈے پر باقاعدہ عمل درآمد شروع کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پلوامہ اسکولوں میں رکھے گئے بھارتی ہندوئوںکو کشمیر کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیا جائے گا اور کشمیر کے مستقل شہری ہونے کے حیثیت سے علاقے میں آباد ہونے کی اجازت دی جائے گی۔بھارتی حکام پہلے ہی ریاست اترا کھنڈ کے ایک ہندو ڈاکٹر راگھو لانجر کو ضلع پلوامہ کا ڈپٹی کمشنر مقرر کر کے انہیں اس مذموم منصوبے کو آگے بڑھانے کا کام سونپ چکے ہیں۔