لاک ڈاؤن کےباعث کراچی میں اشیائے ضرویہ کی قیمتوں میں اضافہ

365

کراچی(اسٹاف رپورٹر)لاک ڈاؤن کےباعث کراچی میں اشیائے ضرویہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، خورہ مارکیٹ میں مختلف اقسا م کی دالوں کی قیمت15فیصد بڑھ گئی جبکہ آٹا، چینی اور گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

کراچی کی خورہ مارکیٹ میں دال ماش180روپے کلو ،دال مسور160 روپے کلو ،چنے کی دال170روپے کلو کی بلند ترین سطح پر فروخت ہو رہی ہے۔

شہر میں لاک ڈاؤن سے قبل 22مارچ تک دال مونگ کی خورہ مارکیٹ میں فی کلو قیمت 250روپے تھی جو اب30روپے کے نمایاں اضافے سے 280روپے کلو میں فروخت کی جا رہی ہے ۔

دال بھی غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی ہے اور اس وقت دال مونگ کی قیمت شہر قائد میں ایک کلو مرغی کے گوشت سے40روپے زیادہ ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ خورہ مارکیٹ میں مختلف برانڈز کی گھی اور تیل کی قیمتوں میں بھی20روپے کا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ لاک ڈاؤن سےقبل شہر قائد میں 75روپے کلو فروخت ہونیوالی چینی اس وقت 10روپے کے اضافے سے85روپے کلو بھی فروخت کی جا رہی ہے۔اور اسی دوران ایک موقع پر چینی90روپے کی بلند سطح پر بھی فروخت ہوئی تھی ۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق شہر میں آٹے کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اورایک ماہ قبل فلار مل کا 420روپے میں فروخت ہونیوالا10کلو کا تھیلا اس وقت480تا500روپے میں فروخت ہو رہاہے۔

جبکہ مختلف برانڈز کا 10کلو کا تھیلے کی قیمت550روپے جا پہنچی ہے دوسری جانب چکی آٹا کے10کلو تھیلے کی قیمت 650روپے کی بلند سطح پر ہے۔

ریٹیلرز ایسوسی ایشن کراچی کے جنرل سیکرٹری فرید قریشی کے مطابق حکومت کی جانب سے فلار ملوں کو گندم کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد آئندہ دنوں میں آٹے کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

فی الوقت مقامی مارکیٹوں میں آٹا وافر مقدار میں دستیاب ہے اور50کلو آے کی بوری 2200روپے میں فروخت کی جا رہی ہے ۔