جموں، سری نگر(اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میں بھارتی پولیس نے آر ایس ایس کے غنڈوں کے ساتھ گوجر بکروال کمیونٹی کے گھروں میں داخل ہوکر مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ،گھریلوسامان کی توڑپھوڑ اور خواتین کے ساتھ زیادتی کی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کٹھوعہ کے راج باغ پولیس اسٹیشن میں تعینات وشال نامی پولیس افسرکی قیادت میں پولیس کی ٹیم اور آر ایس ایس کے غنڈے ضلع کے علاقے کرانڈی میں عبدالمجید کے گھر میں گھس گئے اور بغیر کوئی وجہ بتائے عبدالمجید اور ان کے بیٹے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس اہلکار اور آر ایس ایس کے غنڈے عبد المجید اور ان کے بیٹے کو گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر لے گئے اور اس دوران خواتین کے ساتھ دست درازی کی۔ کرانڈی ضلع کٹھوعہ میں ایک مسلم اکثریتی گائوں ہے جہاں 98 فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے۔ بھارتی پولیس نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ سیکڑوں پولیس اہلکار اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے ایک بار پھر گائوں میں داخل ہوکرخواتین اور بچیوں سمیت تمام مسلمانوں کووحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، گھریلو اسباب کی توڑ پھوڑ کی اورلوگوں کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے پولیس کے خلاف آواز اٹھائی تو وہ انہیں گولی مار دیں گے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کے 3 اہلکار اس وقت زخمی ہوگئے جب انہیں طبی عملے کے ایک گروپ کو بچانے کے لیے بھیجا گیا جسے کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کے اہل خانہ نے یرغمال بنا لیا تھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ واقعہ ضلع بڈگام کے علاقے شیخوپورہ میں اس وقت پیش آیاجب طبی عملے نے کورونا وائرس کی تشخیص کے سلسلے میں مشتبہ مریض کے گھرمیں داخل ہونے کی کوشش کی۔