کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے کہا ہے کہ ہم نے 11 یونین کمیٹیوں کو سیل کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیا ہے۔
اس سے قبل 11 اپریل کو ہفتہ کے روز صوبائی حکومت کی جانب سے کراچی کی 11 یونین کمیٹیوں کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، تاہم یونین کمیٹیوں کی غلط درجہ بندی کے بعد اس نوٹی فکیشن کو واپس لے لیا گیا تھا۔
صحافیوں سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ میڈیا نے اسے غلط انداز میں دیکھا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے جو یو سی کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس پر آج بھی قائم ہیں۔ان یوسیز میں قائم متاثرہ علاقوں کو سیل کردیا گیا ہے۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ وفاق کی جانب سے جان کر غلط فہمیاں پیدا کیں اور غلطیاں تلاش کرنے کی کوشش کی گئیں۔
سیل کی جانے والی یوسز پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ایسے علاقوں اورمحلوں کو سیل اور بند کیا گیا ہے،جہاں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ تعداد میں سامنے آئے ہیں۔
متعلقہ یوسز کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کیا گیا ہے،نہ وہاں جانے کہ اجازت ہے اور نہ وہاں سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی زیادہ تعداد سامنے آنا ہمارے لیے ایک سنگین صورت حال ہے۔
سیل کرنے والے علاقوں میں جا کر لوگوں کے ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔
راشن تقسیم کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں اور علاقوں میں کسی بھی اندوہناک حادثے اورپیچیدگی سے بچنے کیلئے رات کے اوقات میں راشن تقسیم کیا جا رہا ہے۔
راشن دن میں اورسڑکوں پر تقسیم کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور یہ فیصلہ لوگوں کی حفظان صحت کے اصولوں کے تحت کیا گیا ہے۔ہاں ہم سے غلطیاں بھی ہو رہی ہیں، مگریہ وقت غلطیوں کی نشاندہی کا نہیں بلکہ مل کر کام کرنے کا ہے۔
یہ ایک نازک صورت حال ہے، اسے عام دنوں کی طرح نہ لیا جائے۔
اسکولوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سعید غنی نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایسا کچھ نہیں کہا کہ بچوں کو بغیر امتحان کے اگلے درجوں میں ترقی دی جائے گی۔مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔
جماعت ایک سے 8 ویں تک کے امتحانات سے متعلق جو بھی فیصلہ ہوگا،اس پر اجلاس ہوگا،جس سے لوگوں اور میڈیا کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔