حکومتی نا اہلی سے صوبے کے حالات ابتر ہوسکتے ہیں،امیر جماعت اسلامی بلوچستان

88

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی عدم توجہ وغفلت، کرپشن، عوام کے بے احتیاطی کی وجہ سے کورونا حالات خراب کرسکتے ہیں۔ عوام الناس احتیاط لازمی کریں اور ایک دوسرے کی مدد کو یقینی بنائیں۔ کورونا کی پُراسراریت کیساتھ ہرطرف بے یقینی وپریشانی کی صورتحال ہے۔ حکومت میں چہروں کی نہیں نظام کی تبدیلی سے عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے غرباء ومساکین سمیت ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا، کورونا فنڈز ہڑپ کرنے والے اللہ کے عذاب کا بھی سوچ لیں۔ کورونا میں عوام کو گھروں پر قید کرکے حکومت بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ حکومت کی بہت ذمے داری ہوتی ہے مگر بدقسمتی سے یہاں بھی ہماری حکومت نے نہ مستحقین کو راشن وامداد بروقت ومنظم انداز میں فراہم کیا نہ ہی ڈاکٹرز و سیکورٹی فورسز کو حفاظتی کٹس فراہم کیے جو لمحہ فکر ہے۔ ریاست کے اقدامات وعدوں پر عوام کا اعتماد نہیں رہا، ریاست کو ایسے اقدامات کرنے چاہیے کہ عوام کو سکون واطمینان ملنے کیساتھ حکو مت پر اعتماد بحال ہوجائیں۔ عوام نے اگر احتیاط، صفائی سے کام نہ لیا، اللہ تعالیٰ سے رجوع نہ کیا، ایک دوسرے کی معاشی مدد نہیں کی تو حالات خدانخواستہ مزید خراب ہوسکتے ہیں۔ جماعت اسلامی بلاتفریق رنگ ونسل اور زبان پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی الحمداللہ فعال ہے۔ ذمے داران و رضاکار مختلف علاقوں میں راشن تقسیم، سروے، مساجد وعبادت خانوں، بازاروں کی صفائی، آگہی مہم، رجوع الی اللہ میں مصروف عمل ہیں۔ الخدمت فائونڈیشن وخواتین ونگ اور جے آئی یوتھ بھی بھرپور طریقے سے فعال ہیں۔ مخیر حضرات، تاجر برادری، سماجی، فلاحی، سیاسی تنظیمیں الخدمت فائونڈیشن اور جماعت اسلامی پر اعتماد کرتے ہوئے مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے پریشان حال بھائیوں بہنوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔ حکومت قرنطینہ سینٹرز، اسپتالوں میں صفائی کا اہتمام وسہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں، تاجر برادری ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں۔