مظفرآباد (صباح نیوز)وزیر اعظم آزادکشمیر راجا فاروق حیدرخان نے مساجد میں 5سے زاید نمازیوں کی پابندی کو ختم کرتے ہوئے علمائے کرام سے اپیل کی ہے مساجد میں نمازیوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں ۔ آزادکشمیر میں نماز پنجگانہ جمعہ اور تراویح پر کوئی پابندی نہیں عایدجائے گی۔ عبادات کی ادائیگی کے دوران حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں اورمساجد میں ڈس انفکیشن سپرے کرایا جائے ۔ رمضان المبارک کے مقدس ماہ کی بابرکت سعادتوں سے مستفید ہونے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائیں گے۔ علمائے کرام سے گزارش ہے کہ نازک صورتحال میں عوام کو احتیاطی تدابیر کا درس دیں اور حکومت کی بھی رہنمائی کریں۔ آزادکشمیر بھر میں لاک ڈائون کے دوران علما ئے کرام پر قائم مقدمات ختم کیے جائیں گے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجا محمد فاروق حیدر خان اپنی میزبانی میں منعقدہ آزادکشمیر کے جید علمائے کرام کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔وزیر ایس ڈی ایم اے احمد رضاقادری بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ اجلاس میں صاحبزادہ سلیم چشتی، مولانا محمود الحسن مسعودی، علامہ سید شبیر حسین بخاری، محمد زمان سیفی، مولانا قاری عبدالمالک،مولانا سید نذیر گیلانی، مولانا عبدالروف نظامی، قاضی محمد ابراہیم چشتی، مولانا عمران شیرازی، مولانا سید ریاض کاظمی، مولانا طاہر حمید برکتی، مولانا محمود الحسن اشرف، مولانا سید عدنان ، مولانا عتیق دانش ، مولانا دانیال شہاب مدنی، مولانامحمد اشتیاق ضیائی، علامہ فرید عباس، علامہ حسین کاظمی، مولانا حافظ نذیر احمد قادری، مولانا قاضی منظور الحسن ، مولانا محمد پرویز قریشی ودیگر نے شرکت کی ۔صاحبزادہ سلیم چشتی نے نظامت کے فرائض انجام دیے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم راجا محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوے نمازیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد ہے علمائے کرام اس ماہ مقدس میں عوام کو استغفار کا در س اور ہمارے لیے بھی دعا کریں کہ اللہ رب العزت ہمیں اس آزمائش سے نکلنے کی توفیق عطا کریں۔ انہوں نے کہاکہ علمائے کرام کی ذمے داری ہے کہ نازک صورتحال میں عوام کی رہنمائی کریں ۔ حکومت نے جو اقدامات اٹھائے وہ عوام کی حفاظت کے لیے ہیں۔ ابتدا میں آزادکشمیر میں صرف2 کوروناکے مریض تھے اور اب 46ہیں، حکومت اگر لاک ڈائون نہ کرتی تو آج صورتحال سنگین ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ تفتان سے واپس آنے والے زائرین اور تبلیغی جماعت والوں نے کسی کو جان بوجھ کر متاثر نہیں کیا لیکن معاشرے نے ان دو طبقات کو اچھوت سمجھنا شروع کر دیا جو کہ سراسر زیادتی ہے ۔کوروناعالمی وباہے اوریہ کسی کو بھی ہو سکتا ہے اس لیے کرونا سے متاثرہ مریضوں کی اخلاقی حمایت کرنی چاہیے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ لاک ڈائون کے دوران اگر کسی عالم دین پر مقدمہ درج کیا گیا ہے تو اسے ختم کیا جائے گا اور مستقبل میں بھی ایسا نہیں ہوگا۔ اس موقع پر علما کرام نے ہیلتھ ایمرجنسی کے حوالے سے اٹھاے جانے والے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔