کورونا وائرس : سینووک کمپنی ویکسین انسانوں پر آزمائے گی

378

کراچی(اسٹاف رپورٹر)چین کے حکام نے ادویات تیار کرنے کی چینی کمپنی کوکورونا وائرس کی ویکسین انسانوں پر آزمانے کی منظوری دیدی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ کمپنی نے ویکسین کی تیاری کا کام جنوری2020کے آخر میں شروع کیا تھا۔چین کی فارما سوئیٹیکل کمپنی سینووک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ لمیٹڈایکمعروف کمپنی ہے جسے حکام نے کورونا وائرس کی ویکسین آزمانے کی اجازت دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین کی سینووک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ لمیٹڈ نامی کمپنی نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیا ر کی تھی اور SARS-CoV-2نامی اس ویکسین کو انسانوں پر آزمائش کے لئے چین کی فارما سوئیٹیکل کمپنی نے اپنے حکام سے منظوری دینے کی درخواست کی تھی۔

کمپنی کے مطابق چینی حکام نے کلینکل ٹرائل کیلئے اس ویکسین کو انسانوں پر آزمائش کی غرض سے لگانے کی باقائدہ اجازت دیدی ہے۔

بتایا جاتا ہے چین کی کمپنی سینووک کے ماہرین نے چین کے معروف علمی تحقیقی اداروں کیساتھ اشتراک اور وسیع مطالعہ کے بعد یہ ویکسین تیا ر کی ہے۔چین کی فارما سوئیٹیکل کمپنی سینووک کے مطابق ابتدائی طور پر جانورں میں اس آزمائشی ویکسین کو آزمایا گیا تو معلوم ہوا کہ جانوروں میں یہ ویکسین قوت مدافعت کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوئی اس کے علاوہ اس ویکسین کے استعمال سے دنیا میں کوروبا وباءکو مزید پھیلنے سے بچایا جا سکتا ہے۔

چین کی فارما سوئیٹیکل کمپنی سینووک کے چیئرمین ، صدر وی سی ای او Weidong Yinنے ویکسین کی تیاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے کووڈ19کے پھیلاؤ کو روکنے اس وباءکی ویکسین کو فوری تیار کرنا ضروری ہو گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سینوواک کمپنی نے چین میں اپنے ریگولیٹر کیساتھ مل کر مسلسل کام کیا تاکہ صحت کے عالمی مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے دنیا کو کورونا وائرس کی وباءسے محفوظ رکھنے کیلئے ویکسین تیار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

دریں اثناءکووڈ 19کورونا وائرس کی وباءچین میں تیزی سے پھیلنے کے سبب کمپنی کی بھی سرگرمیاں متاثر ہوئی تھیں اور چینی حکام کی جانب سے برآمدات پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد کارگو کی منسوخی اور فلائٹ آپریشن معطل ہونے سے دنیا بھر میں مختلف اقسام کی بیماریوں کی ویکسی نیشن کی فروخت بھی بند کر دی گئی تھی۔

تاہم چین کے کچھ صوبوں اور شہروں میں پابندیوں کے خاتمے کے بعد حفاظتی ٹیکوں کی فراہمی کا سلسلہ دبارہ سے شروع کر دیا گیا ہے۔