واٹر بورڈ کا زیر زمین فراہمی ونکاسی آب کا نیٹ ورک خطرے میں پڑ گیا،

483

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)کراچی واٹراینڈ سیوریج واٹر بورڈ کا زیر زمین فراہمی ونکاسی آب کا نیٹ ورک خطرے میں پڑ گیا ہے۔

وفاقی حکومت کا اربوں کا ترقیاتی فنڈواٹر بورڈ سے مشاورت کیے بغیر زیر زمین لائنوں پر خرچ کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

پاک پی ڈبلیو ڈی کے ذریعےسینکڑوں ٹینڈرز طلب کرلئے گئے ہیں،واٹر بورڈ کے حکام صورتحال سے پریشان ہیں،لائنوں میں من مانی تبدیلی سے شہر میں پانی وسیوریج کا سسٹم بری طرح درہم برہم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اراکین اسمبلی کو دیئے جانے والے اربوں کے ترقیاتی فنڈزکی مبینہ بندر بانٹ کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں فراہمی ونکاسی آب کا سسٹم واٹر بورڈ کے پاس ہے لیکن مذکورہ ادارے سے مشاورت کیے بغیر ہی واٹر بورڈ کی فراہمی ونکاسی آب کی لائنوں کی درستگی وتبدیلی کے نام پر کروڑوں روپے کے ٹینڈرز پاک پی ڈبیلو ڈی کی جانب سے طلب کر لئے گئے ہیں۔

دوسری طرف ڈی ایم سیز اور کے ایم سی کی سڑکوں کی تعمیر ومرمت کے ترقیاتی کام بھی مذکورہ ٹینڈرز میں شامل ہیں جس کے حوالے سے بھی بتایا جاتا ہے کہ متعلقہ سوک ایجنسیز سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے۔

واٹر بورڈ کےسینئر افسران کا کہنا ہے کہ بلااجازت فراہمی ونکاسی آب کی لائنوں میں من مانی مداخلت سے شہر میں فراہمی ونکاسی آب کا سسٹم مزید تباہی کا شکار ہوسکتا ہے۔

کن لائنوں کو تبدیل اور مرمت کی اشد ضرورت ہے اس کا ڈیٹا واٹر بورڈ کے ہی پاس ہے،من مانی تبدیلیوں اور مرمت سے ایک طرف سرکاری فنڈز برباد ہوگا تو دوسری طرف سسٹم میں بہتری کے بجائے مزید مشکلات درپیش ہوسکتی ہیں۔

افسران کا کہنا ہے کہ پاک پی ڈبیلو ڈی کے انجینئرز واٹر بورڈ کے زیر زمین سسٹم سے لاعلم ہیں اسکے باوجود پاک پی ڈبلو ڈی نے ادارے سے مشاورت کئے بغیر خود ہی کاموں کا پی سی ون بنالیااور خود ہی ٹینڈرز بھی کردیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سابق ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ خالد محمود شیخ نے فراہمی ونکاسی آب کی لائنوں میں بڑھتی مداخلت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک لیٹر ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ واٹر بورڈ کی لائنوں میں بلااجازت تبدیلی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی اور ایف آئی آر درج کی جائیں۔

موجودہ صورتحال میں واٹر بورڈ کے سینئر افسران نے چیئرمین گورننگ باڈی وصوبائی وزیر بلدیات سمیت اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا اراکین اسمبلی کو دیا گیا اربوں کا ترقیاتی فنڈ زیر زمین ترقیاتی کاموں کے نام پر ٹھکانے لگانے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے پاک پی ڈبیلو ڈی کی جانب سے طلب کئے گئے کاموں سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ کاموں کے حوالے سے واٹر بورڈ سے نہ کوئی مشاورت کی گئی ہے اور نہ ہی آگاہ کیا گیا ہے۔