کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں لاک ڈاؤن کے دوران غیر قانونی تعمیرات کی شکایت پر سندھ حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔ کمیٹی دس دن کے اندر تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔
کراچی کے ایک شہری محمود اختر نقوی نے 16 اپریل کو سیکرٹری بلدیات کو خط لکھتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اعلیٰ حکام غیر قانونی تعمیرات کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
شکایت کنندہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اشکرداوڑ، ڈائریکٹرعلی مہدی کاظمی، ڈائریکٹر عامر کمال، ڈپٹی ڈائریکٹر شکیل جمالی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر احتشام علی اور منور نبی پر لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد اور نیو کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا ہے۔
سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ نے شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی اسپیشل سیکرٹری بلدیات ڈاکٹر جمال الدین جلالانی کریں گے جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل سرفراز حسین اور ڈپٹی ڈائریکٹر ویجلنس ندیم سرور شیخ کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔
تین رکنی کمیٹی شکایت کنندہ کی جانب سے نشاندہی پر مذکورہ علاقوں کا دورہ کرکے شکایت میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے گی اور اس بات کا بھی تعین کرے گی کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مذکورہ افسران اس غیرقانونی عمل میں ملوث ہیں یا نہیں۔
کمیٹی کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت سندھ حکومت کے کسی بھی ادارے سے کسی بھی افسر کو کمیٹی کا حصہ بنا سکیں گے۔