جرمنی میں مردوں پر گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ

306

طویل لاک ڈاؤن کے باعث جرمنی میں مردوں کو بھی گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے جس کے بعد مردوں کے لیے ہیلپ لائن قائم کردی گئی۔

کورونا وائرس کے بحران کےدوران زیادہ تر خواتین اور بچے ہی گھریلو تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں لیکن جرمنی میں مردوں کو بھی گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

A hand blocks the face of a person standing in the dark

اس وجہ سے جرمنی کے دو اہم صوبائی ریاستوں نارتھ رائن ویسٹ فیلیا اور بائرن نے مل کر متاثرہ مردوں کے لیے ٹیلیفون ہیلپ لائن کا آغاز کیا ہے۔

ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ جرمنی میں مردوں کے لیے ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے،متاثرہ مردایک ٹیلی فون نمبر پر مفت کال کر سکیں گےاور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

یہی نہیں بلکہ آئندہ ان صوبوں میں ایسےمحفوظ گھربھی قائم کیے جائیں گے، جہاں گھریلو زندگی میں تشدد کا شکار ہونے والے مردوں کو رہائش اختیار کرنے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔

جرمنی میں انسداد جرائم کے محکمے کے اعدد و شمار کے مطابق دو ہزار اٹھارہ میں اپنی شریک حیات کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔

ماہرین کے مطابق خواتین کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہے لیکن مرد شرمندگی کی وجہ سے ایسے تشدد کا ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھتے ہیں۔