کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)یوٹیلیٹی اسٹورکارپوریشن کے ملازمین نے جائزمطالبات کی عدم منظوری کے خلاف جمعہ کو کراچی سمیت ملک بھر میں قائم4ہزار سے زاید یوٹیلیٹی اسٹورز احتجاجا بند کر دیئے تھے۔
تاہم یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن اورآل پاکستان یوٹیلیٹی اسٹور ز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان جمعہ کے روز ہی ہونیوالے مذاکرات کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کے لیے مراعات کے اعلان پر جمعہ کی سہ پہر اسٹورز کھلنا شروع ہوگئے۔
یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کے ایم ڈی عمرحبیب لودھی کا کہنا ہے کہ ملازمین کا کام بند کرنا بلیک میلنگ ہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب رمضان المبارک سے صرف ایک دن قبل یوٹیلیٹی اسٹورو ں کی بندش سے اشیائے ضروریہ کی خریداری کرنیوالے شہریوں کی بڑی تعداد کو مایوس لوٹنا پڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر ملازمین نے جمعہ کو کراچی سمیت ملک بھر میں 4ہزار سے زاید یوٹیلیٹی اسٹورز احتجاجا بند کر دیئے تھے۔
اس ضمن میں آل پاکستان یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن نیشنل ورکرز یونین کےسیکرٹری جنرل و جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما راجہ محمد مسکین نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کے حقوق کیلئے ہم نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
تاہم چند گھنٹوں بعد ہی جمعہ کویوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کے ایم ڈی عمرحبیب لودھی کی جانب سے ملازمین کے لیے مراعات کے اعلان پر احتجاج ختم کر دیاہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیلی ویجرملازمین کی کم سے کم تنخواہ 15000سے بڑھا کر 17500 کر دی گئی ہے۔
تمام ملازمین کے لئے سالانہ انکریمنٹ دسمبر2019کی منظوری دی گئی ہے اوربجٹ 2019 کے مطابق تنخواہوں میں10فیصد اضافے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
حکام نے رمضان ریلیف پیکج کیلئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ بطور اعزازیہ اور یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ نے شہداء پیکج کی بھی منظوری دی ہے۔
آل پاکستان یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن نیشنل ورکرز یونین کے جوائنٹ سیکرٹری ولیگل ایڈوائزر الطاف حسین کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز مینجمنٹ اور بورڈ جان بوجھ کرحکومت کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔
پاکستان کے یوٹیلیٹی اسٹوروں پر کمیشن مافیا قابض ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان اسمگل کی گئی چینی جس کو بارڈر پر روک دیا گیا ہے۔
یہ چینی پاکستانی عوام کو35 روپے فی کلو ملنی چاہیے تھی لیکن عوام کو بےوقوف بنا کر سبسڈی کے نام پر68 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔اس سال کمیشن مافیا کی وجہ سے عوام کو ریلیف ملنا مشکل نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں موبائیل یوٹیلیٹی اسٹور کو ملا کر98 سے زاید یوٹیلیٹی اسٹورز ہیں جہاں عوام کو کیچھ نہیں مل رہا ہے ۔
دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ایم ڈی عمرحبیب لودھی کا کہناتھا کہ ایسے وقت میں ملازمین کی جانب سے کام بند کرنا درست عمل نہیں تھا۔ملازمین کی ترقیاں میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے17 اپریل 2020 سے یوٹیلیٹی اسٹوروں پرسستی اشیاءکی فراہمی کیلئے رمضان پیکیج کا اعلان کیا تھا۔
تاہم 7 دن گزر جانے کے باوجودکراچی کے بیشتر یوٹیلٹی اسٹوروں پر گھی،آٹا، چینی اور مختلف دالیں تاحال نایاب ہیں اورخریداری کیلئے آنے والے شہری خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہیں۔
اس وقت کراچی میں تقریبا 98 سے زاید یوٹیلیٹی اسٹورز قائم ہیں جن میں اکثر پر چینی،آٹا، دالیں، چاول اور گھی و آئل سمیت دیگر اشیا ءدستیاب ہی نہیں ہیں جبکہ جن اسٹوروں ہر اشیائے ضروریہ دستیاب ہیں وہاں پر بھی رمضان پیکیج پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔