وزیراعظم مسلسل ڈرا رہے ہیں

404

وزیراعظم عمران خان ایک طرف تو کہتے ہیں کہ کورونا سے ڈرنا نہیں اور دوسری طرف مسلسل ڈرانے میں لگے ہوئے ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو تمام ٹی وی چینلوں پر چندہ جمع کرنے کے لیے ’’ٹیلی تھون‘‘ کا اہتمام کرتے ہوئے انہوں نے پھر قوم کو ڈرایا ہے کہ ابھی تو مشکل وقت آنا ہے جو مئی کے وسط سے شروع ہو گا، ہمیں وائرس کے ساتھ ہی رہنا پڑے گا۔ عمران خان نے کہا کہ مکمل لاک ڈائون سے بھی کورونا نہیں رکے گا۔ انہوں نے ’’اسمارٹ لاک ڈائون‘‘ کی اصطلاح ایجاد کی ہے جس کی تشریح وہ خود ہی کر سکتے ہیں کہ خود بھی بڑے اسمارٹ ہیں۔ اسی پروگرام میں طارق جمیل نے ان کو اکیلا دیانتدار قرار دیا ہے اور پوری قوم کو بے حیا اور بددیانت قرار دیا۔ طارق جمیل شاید عمران خان کے ماضی سے واقف نہ ہوں، بہرحال عمران خان راہ راست پر آگئے تو یہ بہت اچھا ہے۔ لیکن جو شخص قدم قدم پر جھوٹ بولے، وعدہ خلافی کو یو۔ٹرن قرار دے کر اسے ترقی کا باعث سمجھے، اس کے قریبی ساتھیوں پر ڈکیتی کے سنگین الزامات ہوں اور وہ ان کی پشت پناہی کرے اس کو ’’اکیلا دیانتدار‘‘ قرار دینا بڑے حوصلے کی بات ہے۔ مدینہ جیسی ریاست بنانے کے دعویدار عمران خان کو مدینہ والےؐ کا یہ فرمان شاید یاد ہو کہ جو منہ پر تعریف کرے اس کے منہ پر خاک ڈال دو۔ یہ بات کم از کم طارق جمیل کو ضرور معلوم ہو گی۔ حکمرانوں کے منہ پر تعریف کرنا ان کو ہلاکت میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ عمران خان کو اگر اجڑا چمن ملا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسے مزید اجاڑا جائے۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں حسب عادت حزب اختلاف پر تبرّا بھیجنا ضروری سمجھا اور فرمایا کہ ’’زرداری اور شہباز شریف کو فنڈ ریزنگ میں ملا لیا تو عطیات نیچے گر جائیں گے۔‘‘ وجہ ظاہر ہے کہ وہ اس ملک بلکہ شاید دُنیا بھر میں واحد ایمان دار ہیں۔ لیکن کیا مخالفین کو اٹھتے بیٹھتے برا کہنا، ان کی غیبت کرنا حیا دار اور ایماندار ہونے کی علامت ہے؟ عمران خان نے اپنے ٹیلی تھون خطاب کے ذریعے 55 کروڑ 75 لاکھ روپے کا چندہ جمع کیا ہے۔ اتنی رقم کو ان کا کوئی ایک ساتھی ہی دے دیتا۔ اس سے کہیں زیادہ کی رقم تو سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے منہا کر لی گئی ہے۔ تنخواہوں میں سے 50 ہزار سے 60 ہزار روپے تک کٹوتی کی گئی ہے، دوسری طرف مہنگائی میں اس سے کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ عمران خان اور ان کے ارب پتی ساتھیوں نے کورونا فنڈ میں کیا دیا ہے، یہ بھی معلوم ہونا چاہیے۔ جہاں تک مکمل یا اسمارٹ لاک ڈائون کا معاملہ ہے تو جمعہ ہی کو امریکا کے ماہر وبائیات ڈاکٹر ونکوسکی کا بیان شائع ہوا ہے کہ ’’لاک ڈائون کورونا کے پھیلنے کے عرصے میں اضافے کا سبب بن رہا ہے، اسے ختم کیا جائے۔ عمران خان خود بھی یکسو ہو جائیں کہ کرنا کیا ہے۔