برسلز: بیلجیم کے کاشتکاروں کا عجب مطالبہ اٹھ کر سامنے آیا ہے ،کاشتکاروں نے عوام سے درخواست کی ہے کہ ہفتے میں صرف دو بار چپس کھائیں۔
تفصیلات کے مطابق بیلجیم کی عوام چپس پسند کرتی ہے جبکہ یہاں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ انھیں مایونیز کےساتھ کھاتے ہیں، تاہم مشکلات کا شکار آلو کے کاشتکاروں نے اپنی عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ہفتے میں دو مرتبہ چپس کھائیں۔
آلو کے کاشتکاروں کی یونین بیلجاپوم کے رکن رومین کولز نےاس درخواست کو اپنی بقا کیلئے اہم قرار دیا ہےکیونکہ کورونا وائرس کے باعث برآمدات کے شعبے کو شدید نقصان پہنچاہے۔اس وقت تقریباً ساڑھے 7 لاکھ ٹن آلو بیلجیم کےویئر ہاؤسز میں پڑے ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن کے باعث ان کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔
مارچ کے وسط سےبیلجیم میں متعدد ریستوران اور دوسری مارکیٹیں بند ہیں، اس کے علاوہ ملک میں موسمِ بہار اور گرما کی مناسبت سے متعدد فیسٹیولز کی منسوخی کے باعث آن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ آلو کی بین الاقوامی برآمدات پربھی اثر پڑا ہے، بیلجیم دنیا بھرمیں 15 لاکھ ٹن کےقریب آلو 100 سے زائد ممالک کو پیچتا جو اس کی درآمدات کا بڑا حصہ ہے۔
دوسری جانب بیلجیم میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 46 ہزار سے زائد ہے جبکہ ساڑھے 7 ہزار کے قریب افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔