مقبوضہ کشمیر:شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک

92

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی جانب سے محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید کیے جانے والے 2 نوجوانوںکی غائبانہ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع شوپیاںکے علاقے زینہ پورہ میں منگل کے روز 2 نوجوانوں جبکہ بدھ کے روز ایک نوجوان کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید کر دیا تھا۔بھارتی پولیس نے بعد میں شہید نوجوانوں کی میتیں اپنے قبضے میں لے لیں جس کے بعد 2 ہزار سے زاید لوگ اپنے گھروں سے باہر آگئے اور شہید نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ لوگوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ ضلع پلوامہ کے علاقے ناربل میں ایک اور شہید نوجوان بلال احمد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ بھارتی پولیس نے نماز جنازہ کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ۔دوسری جانب اپریل 2020میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں32کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔اپریل میں پلوامہ، شوپیاں اور اننت ناگ میں مختلف 15آپریشنز میں32نوجوان مجاہدین کو شہید کیا گیا،9رہائشی مکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔بھارتی فوج ، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروںکی طرف سے آپریشنز میں فائرنگ سے 37افراد زخمی ہوئے جبکہ11 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلا وسے بچنے کے لیے 14 مارچ سے لاک ڈائون کے دوران 36 کشمیری شہید کیے۔لاک ڈائون کے دوران 17حکومتی اہلکار بھی مارے گئے جن میں 13فورس اہلکار ،3 اسپیشل پولیس افسر اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔