کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے بعد کراچی کے بیشتر پٹرول پمپ پر پٹرول پمپس مافیا نے پیٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہے۔
جس کی وجہ سے جمعہ کو شہر کے بعض علاقوں میں شہریوں کو پٹرول کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی حکومت کی جانب سے یکم مئی سے پٹرول کی قیمت میں 15کمی کے بعد نئی قیمت 81 روپے58 پیسے فی لیٹر ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں پیٹرول کی قلت پیدا ہو گئی جمعہ کے روز جب شہری پٹرول کیلئے پمپ پہنچے توانہیں پیٹرول پمپوں پر رش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں نمایاں کمی کے بعض شہر کے مختلف علاقوں نارتھ کراچی،نیو کراچی،سرجانی،اورنگی ٹاؤن،گلستان جوہر،کورنگی،لانڈھی سمیت شہر کے بعض مقامات پر پیٹرول پمپس بند کر دیئے گئے تھے۔
جبکہ کھلے رہنے والے پیٹرول پمپوں پررش بڑھنے کی وجہ سے گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
موٹر سائیکل سواراور کار مالکان پیٹرول کی تلاش میں پھرتے رہے اکا دکا کھلے پٹرول پمپس پر عوام کا بے پناہ رش ہونے سے دھکم پیل ہوتی رہی۔ کہیں لوگ پمپ عملے سے لڑتے رہے تو کہیں منتیں کرتے رہے۔
گلستان جوہر اور یونیو رسٹی روڈ پرقائم پٹرول پمپس پر جمعے کی صبح سے ہی گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کی طویل قطاریں لگ گئی تھیں جس کی وجہ سے یہاں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اورشہری گھنٹوں یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک میں پھنسے رہے۔
جبکہ بعض پٹرول پمپوں نے قناتیں لگا کر پمپ بند کر دئیے تھے،پٹرول کی عدم دستیابی پر صارفین اور پٹرول پمپ مالکان میں لڑائی جھگڑے ہوتے رہے۔
پٹرول کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو مریضوں، اسپتالوں اور ہنگامی بنیادوں پر جانے والوں کو بھی شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا ہے۔