کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی اور میٹروپولیٹن کمشنر کی وعدہ خلافی پر کے ایم سی کے ملازمین بپھر گئے،پیرسے آل کے ایم سی ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے 14اسپتالوں سمیت دفاتر کے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔
آل کراچی میونسپل کارپوریشن ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں راؤ کرم حسین، سید ذوالفقار شاہ، ڈاکٹر سعید اختر، سسٹر روتھ رحمت، پرویز عالم، ندیم اختر زیدی، محمد فیاض، محمد اقبال، مزمل شاہ اور دیگر نے کہا کہ بار ہا وعدے کے باوجود اس ماہ کی ماہوار تنخواہوں میں 15فیصد اضافہ شامل نہ کرنے پر کے ایم سی کے 13ہزار ملازمین میں سخت اشتعال اور غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز ایکشن کمیٹی کے سربراہی اجلاس میں منعقدہ گزدر آباد جنرل اسپتال میں کئے گئے فیصلے کے تحت کل پیر 4مئی سے کے ایم سی کے تمام14 اسپتالوں اور دفاتر میں لاک ڈاؤن کے فیصلے کی تمام اسپتالوں کے عملے نے تائید اور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے از خود لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ میئر کراچی اور میٹرو پولیٹن کمشنر کی یاد دہانی اور وزیر بلدیات کے عباسی شہید اسپتال میں اعلان کے باوجود عملے کو 15فیصد اضافہ ادا نہیں کیا گیا اور حد تو یہ ہے کہ عجلت میں اس ماہ بھی 15فیصد اضافے کے بغیر بلز پرنٹ کر کے پاس کردئیے گئے ہے۔پیسے آنے پر ادائیگی کردی جائے گی جس پر عملے نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں کے ایم سی ہیڈ آفس میں واقع فنانس،آڈٹ، گورنمنٹ آڈٹ کے دفاتر کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے سینئر ڈائریکٹر میڈیکل و ہیلتھ سروسز کی جانب سے عملے کو دھمکیاں دینے اور ہراساں کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نتائج کی پرواہ کئے بغیر لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔
انہوں نے دیگر تنظیموں،لیبر ڈویژن اور افسران سے بھی اس سلسلے میں تعاون کی درخٰواست کی ہے کہ کیونکہ یہ معاملہ اجتماعی نوعیت کا ہے اور کسی فرد واحد کا ذاتی معاملہ نہیں ہے۔لہذا اس سلسلے میں تمام ملازمین یکجہتی کا مظاہر ہ کریں۔