خوف کون پھیلا رہا ہے

272

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میڈیا کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا سے متعلق لوگوں میں خوف نہ پھیلائے۔ اپنے ٹویٹر اور وڈیو پیغام میں کورونا سے متاثرہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی اور اپنے اہل خانہ کی صحت کے بارے میں بتایا کہ وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ اس مشکل گھڑی میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی کورونا وائرس سے متعلق خوف نہ پھیلائیں بلکہ امید دلائیں۔ اس سے مریض گھبرا جاتے ہیں۔ اسد قیصر صاحب شاید خود گھبرا گئے ہیں اس لیے ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ اب تک کورونا سے متعلق جتنا خوف حکومتوں نے پھیلایا ہے اس سے زیادہ کسی نے نہیں پھیلایا۔ وفاق و صوبے کے وزرا ٹاسک فورس، این ڈی ایم اے ، وزیراعلیٰ سندھ سب نے اس قسم کی رپورٹس دی ہیں کہ مئی کے پہلے اور دوسرے ہفتے میں خوفناک رپورٹس سامنے آئیں گی۔ کچھ ڈاکٹروں نے کوف پھیلایا کہ ہمارے پاس علاج کے وسائل نہیں ہیں، سڑکوں پر علاج کرنا پڑے گا۔ لوگ بڑے پیمانے پر مرنے والے ہیں۔ جبکہ وزیراعلیٰ سندھ بتاتے ہیں کہ وینٹی لیٹر پر صرف ایک درجن سے زیادہ لوگ ہیں۔ سارا خوف حکمرانوں اور ان کے زرخرید میڈیا نے پھیلایا ہے۔ ابتدائی دنوں میں ٹیلی فون کے لیے سرکاری طور پر ریکارڈنگ دی گئی تھی کہ کورونا ایک خطرناک بیماری ہے لیکن جان لیوا نہیں۔ اب یہ ریکارڈنگ بدل کر یوں کر دی گئی ہے کہ کورونا ایک خطرناک بیماری ہے اور جان لیوا ہو سکتی ہے۔ یہ ریکارڈنگ بھی سرکار نے منظور کی ہے۔ تو پھر خوف کون پھیلا رہا ہے؟