ریاض نائیکو کشمیر اورامت مسلمہ کے نوجوانوں کا ہیرو ہے،سینیٹر مشتاق خان

96

پشاور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ریاض نائیکو کی شہادت مقبوضہ کشمیرکی آزادی کی منزل کو اور قریب لے آئے گی۔آزادی اور حریت کی جو مشعل برہان وانی نے روشن کی تھی اسے تھامنے کے لیے نوجوان جوق درجوق شہادت کی آرزو میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ریاض نائیکو کشمیر اورامت مسلمہ کے نوجوانوں کا ہیرو ہے۔ بھارت کا اقدام ظالمانہ، سفاکانہ اور غیر انسانی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ نو ماہ سے لاک ڈاؤن ہے،بھارت کورونا وائرس کو آڑ بنا کر مسلمانوں بالخصوص نوجوانوں کو اغواء کرکے لاپتہ اورشہید کررہا ہے۔ بھارت تمام تر مظالم اور جبر و تشدد کے باوجود آزادی کی تحریک دبا نہیں سکے گا۔حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں جبری گمشدگیوں ، ما ورائے عدالت ہلاکتوں، انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کو عالمی فورم اوراداروں میں اٹھائے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشمیر میں بھارتی مظالم کورکوائے اور کشمیریوں سے حق خود ارادیت کے اپنے وعدے کو پورا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی نوشتہ ٔدیوار ہے۔ آزادی کی تحریک کو بھارت پون صدی میں نہیں دبا سکا،اس کے ظلم و جبر کے تمام تر ہتھکنڈے آئندہ بھی ناکام رہیں گے۔بھارتی افواج کی درندگی جیسے جیسے بڑھ رہی ہے کشمیریوں میں آزادی کی تڑپ میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ہزار کشمیر ی نوجوانوں کو اٹھا کر بھارتی جیلوں میں قید کردیا گیا ہے،روزانہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں مارا جارہا ہے اور ہزاروں بھارتی فوج کے عقوبت خانوں اور ٹارچر سیلوں میں بند ہیں مگر کشمیر کے ہر گھر سے آج بھی آزادی کے نعرے سنائی دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی سمجھتا تھا کہ کشمیر کی آئینی حیثیت کوبدلنے،حریت قیادت کو نظر بند کر دینے اور ہزاروں نوجوانوں کو اٹھا کر غائب کردینے سے کشمیر پر اس کی گرفت مضبوط ہوجائے گی مگر حالات نے ثابت کردیا ہے کہ بھارتی افواج کو پہلے سے بھی زیادہ مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کشمیر ی حق خودارادیت اور آزادی کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر پاکستان کیلیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ہماری حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالے رکھا،حکمران بھارتی سرکار سے ہاتھ ملانے کیلیے کشمیریوں کی مدد سے ہاتھ کھینچتے رہے جس کی وجہ سے کشمیر کی آزادی کی منزل آج تک حاصل نہیں ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی کیلیے جو قربانیاں پیش کی ہیں وہ انسانی تاریخ کا ایک روشن باب ہے لیکن ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ ان قربانیوں کو ضائع کرنے کی کوشش کی۔حکومت کا فرض ہے کہ اقوام متحدہ،او آئی سی،یورپی یونین اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت مختلف عالمی فورمز پر اس مسئلے کو دوبارہ اجاگر کرے اور عالمی برادری کو کشمیر میں استصواب رائے کروانے پر مجبور کیا جائے تاکہ کشمیریوں کو بھارت سے آزاد ی مل سکے۔