پشاور (آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبے میں تعمیراتی شعبہ کے فیز دوئم کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اسٹیل ،پی وی سی پائپ ، بجلی کا سامان ، المونیم کی اشیاء بنانے والی فیکٹریاں، سرامک اور پینٹ فیکٹریاں شامل ہیں۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹری ، پینٹ، اسٹیل اور المونیم، بجلی کے سامان کی دکانیں اور ہارڈ ویئر اسٹور بھی کھولے جائیں گے۔ جبکہ ان کاروباروں کے اوقات کار سہ پہر چار بجے تک ہونگے اور ہفتے میں پانچ دن کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کاروباروں کو حکومت کی جانب سے طے کردہ ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا اور ہفتہ، اتوار کو ان کا ناغہ ہوگا۔ صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اندرون ضلع ایک شہر یا قصبے سے دوسرے کو جانے والی مسافر گاڑیوں بشمول بسوں ، ویگنوں کی آمدورفت اور بین الاضلاعی کمرشل گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ٹرانسپورٹروں کے نمائندہ وفد سے صوبائی سطح پر اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی جن کے سربراہ ڈویژنل کمشنرز ہیں کی سطح پر بات چیت کی جائے گی تاکہ مناسب ایس او پیز پر اتفاقِ رائے ہو سکے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ میں پہلے دن سے بار بار کہہ رہاہوں کہ موجودہ حالات میں سیاسی اختلافات کو قرنطینہ کیا جائے لیکن کچھ سیاستدان سیاسی بیان بازی سے باز نہیں آتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول زرداری بے جا تنقید سے پرہیز کریں یہ وقت تنقید کا نہیں کورونا کو شکست دینے کا ہے۔ بلاول سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے صوبے کی ترقی پر توجہ دیں۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ نرمی کا مقصد یہ نہیں کہ کورونا وائرس کا خطرہ ٹل گیا ہے بلکہ اب ہمیں پہلے سے زیادہ احتیاط کرنی ہوگی۔جو دکاندار یا تاجر احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھے گا ان کی دکان کو سیل کیا جائیگا۔