ایل او سی پر بھارتی فائرنگ ،اسکول معلمہ جاں بحق

114

مظفرآباد(خبر ایجنسیاں) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اْس پار سے بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے آزاد جموں و کشمیر کے ضلع پونچ میں ایک خاتون اسکول ٹیچر جاں بحق ہوگئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ خاتون کی موت کے بعد رواں سال اب تک بلااشتعال فائرنگ کے باعث جاں بحق والوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔اس حوالے سے پونچ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس راشد نعیم خان نے بتایا کہ بھارتی فوج نے عباس پور سیکٹر پر شیلنگ کی جس میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ گاؤں پولاس کاکوٹا میں شام 6 بجکر 45 منٹ پر عثمان حفیظ نامی شخص کی 22 سالہ بیوی شازیہ بی بی افطار کی تیاریوں میں مصروف تھی کہ ایک شیل ان کے گھر کے کچن میں آگرا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ادھر عباس پور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون صحافی سائرہ یوسف چغتائی نے بتایا کہ شہید خاتون ایک نجی اسکول میں ٹیچر تھی اور ان کی شادی کو بمشکل 2 سال ہوئے تھے، ان کی غیر متوقع موت نے پورے علاقے میں غم کا ماحول پیدا کردیا۔انہوں نے کہا کہ خاتون کو پولاس کاکوٹہ گاؤں میں سپردخاک کردیا گیا۔دوسری جانب آزاد کشمیر کے سول ڈیفنس کے سیکریٹری سید شاہد محی الدین قادری کے مطابق حالیہ موت نے رواں سال اس طرح کے واقعات سے ہونے والی اموات کو 7 تک پہنچادیا ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 76 ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اب تک بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے 22 گھر اور 5 دکانیں تباہ ہوئی ہیں جبکہ 198 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے، یہی نہیں بلکہ 76 مویشی بھی اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔علاوہ ازیں ایک بیان میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے شہری آبادی پر بھارتی شیلنگ کی مذمت کی تھی اور اپنے مطالبے کو دوہراتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ مزید نقصان کا انتظار کیے بغیر صورتحال کا نوٹس لے۔5 مئی کو بھی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو نوجوانوں سمیت 7 شہری زخمی ہو گئے تھے۔اس سے قبل گزشتہ پیر کو ضلع کوٹلی کے گاؤں رد کتھر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مویشیوں کے لیے گھاس کاٹنے والی خاتون جاں بحق ہو گئی تھیں۔