حکومتی نااہلی نے ملک کو بڑے معاشی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے،سینیٹر مشتاق خان

121

پشاور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی جاری مدت میں وزیراعظم عمران خان خود بھی کنفیوژ ن کا شکار ہیں، پوری قوم کو متحد بھی نہیں کر سکے اور نہ ہی وفاق اور صوبوں کا مشترکہ لائحہ عمل بناسکے۔عدالت عظمیٰ کی ڈائریکشن سیاسی اور جمہوری سیٹ اپ کی ناکامی کا اعلان کر رہی ہے۔ حکومت کی ٹائیگر فورس ایک سیاسی اسٹنٹ کے سوا کچھ نہیں، لاک ڈاؤن سے جو طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا وہی تاحال حکومتی امداد سے محروم ہے۔ کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا تلپٹ ہوئی ہے۔حکومت کاروباری طبقے، تاجر تنظیموں اور دکانداروں کی انجمن کے ساتھ بیٹھ کر ان کو اعتماد میں لے اور ان کے مشورے سے لائحہ عمل بنائے۔ اسی طرح پرائیویٹ اسکولوں کی ایسوسی ایشنز کو بھی آن بورڈ کرے ، پرائیویٹ اسکول تعلیمی سیکٹر کا تقریباً 50فیصد ہیں، ان کو اعتماد میں لینے، ان کے مسائل کو سننے اوران کے مشکلات کو حل کرنے کی کوشش سے حکومت نے غفلت برتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے8کروڑ افراد کے خط غربت سے نیچے جانے کا خدشہ ہے جبکہ پونے کروڑ افراد کے بے روزگار ہونے کا اندازہ ہے۔ حکومت کی نااہلی، مسائل کو درست انداز میں سمجھنا اور اس کا بروقت اور صحیح حل تلاش کرنے کی نااہلیت نے ملک کو ایک بہت بڑے معاشی بحران کی طرف دھکیلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا کے مقابلہ میں وزیراعظم عمران خان نے قومی ایکشن پلان اور منظم اقدامات کے بجائے سیاسی انتشار اور وفاق اور صوبوں میں دوریاں پیدا کی ہیں۔ جتنا کورونا وائرس پھیل رہاہے اسی قدر ملک میں کنفیوژن پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں جاری کشمکش اور چپقلش سے نقصان عوام کا ہورہا ہے۔لوگ حکومتوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ انہیں کچھ ریلیف ملے گا مگر حکمران ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے ہوئے ہیں۔دنیا بھر میں لاک ڈاؤن نرم،کاروبار، فیکٹریاں اور کارخانے چالو ہورہے ہیں مگر ہماری حکومت کی اب بھی کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں کارکنان نے جس دلجمعی سے قوم کی خدمت کی ہے اور دن رات کارکنان عوام کی خدمت کے کاموں میں مصروف رہے ہیں اس کا اعتراف پوری قوم کررہی ہے۔انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے باقی دنوں میں بھی اسی طرح مستحقین اور نادار لوگوں کا سہارا بنیں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھا جائے۔