محسن پاکستان سے یہ سلوک!

503

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو حکومت نے عملی طور نظربند کیا ہوا ہے ۔ انہیں نہ تو اپنے وکیل سے ملنے کی اجازت ہے اور نہ ہی کسی اور سے ۔ صورتحال اتنی سنگین ہے کہ منگل کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو عدالت تک آنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ عدالت کے حکم پر بدھ کو انہیں عدالت تک آنے کی اجازت دی گئی تو صورتحال یہ تھی کہ ان کی وکیل سے مختصر ملاقات کے دوران بھی ایک سیکورٹی افسر مسلسل ان کے سر پر مسلط رہا ۔ عدالت نے ڈاکٹر عبدالقدیر کیس کی سماعت بند کمرے میں کرنے کی سرکاری درخواست مسترد کرتے ہوئے درست فرمایا کہ ان سے ایٹم بم بنانے کا فارمولا نہیں پوچھنا ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بے لوث ہو کر ملک کی خدمت کی ۔ کوئی اور ملک ہوتا تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات کے اعتراف میں صبح شام انہیں سلام پیش کرتا ۔ مگر یہاں کے تو معاملات ہی اندھیر نگری اور چوپٹ راج والے ہیں۔ جنرل پرویز مشرف کے خلاف کیس ثابت ہیں ، انہیں گارڈ آف آنر کے ساتھ رخصت کیا گیا ۔ راؤ انوار کے جرائم کا ہر شخص گواہ ہے تو اس کی گاڑی عدالت عظمیٰ میں اس مقام تک لائی جاتی ہے جہاں پر ججوں کی گاڑی کو بھی آنے کی اجازت نہیں ۔ یہ کیسا سنگین مذاق ہے کہ جس نے پاکستان کی سلامتی کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال دی وہ قید ہے ، جو لوگ ملک کو لوٹ رہے ہیں ، اربوں روپے کے اسکینڈل میں ملوث ہیں ، وہ سب عزت کے ساتھ پارلیمان میں بھی نظر آتے ہیں اور سرکاری پروٹوکول بھی لیتے ہیں ۔