شہر قائد میں سحر اور افطار کی رونقیں مانند پڑ گئی

384

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)کراچی جس کے بارے میں مشہور ہے کہ یہاں کی راتیں جاگتی ہیں اور رمضان میں تو یہ شہر بالکل نہیں سوتا ہے۔شاپنگ،نائٹ کرکٹ اور فوڈ اسٹریٹ میں سحری،یہ وہ مشاغل ہیں جو تراویح کے بعد سے فجر تک لوگوں کو مصروف رکھتے تھے۔دوپہر میں کھلنے والی فوڈ اسٹریٹس،ریسٹورینٹس،فاسٹ فوڈ پوائنٹس،چائے کے ہوٹلوں سمیت ٹھیلوں پر اشیا فروخت کرنے والے بھی افطار سے قبل کام شروع کرتے تھےاور یہ سحری تک جاری رہتا تھا۔

کراچی میں افطار کے بعد کھانے پینے کے شوقین لوگ کھارادر،برنس روڈ،حسین آباد، ایم اے جناح روڈ، سی ویو، بوٹ بیسن،فائیو اسٹار چورنگی،لنڈی کوتل چورنگی،لیاقت آباد،رنچھوڑ لین،طارق روڈ، بہادرآباد،سیون اسٹار چورنگی پرموجودچٹخارے دار کھانوں کے ریستورانوں اور فورڈ اسٹریٹوں کا رخ کرتے تھے۔شہر بھر کے بازاروں میں نت نئے خوانچہ فروش دیکھنے کو ملتے ہیں جوکہ سال بھر مختلف کاموں میں مصروف رہتے ہیں لیکن رمضان میں ہر گھر کا دسترخوان اس قدر وسیع ہو تا ہے کہ یہ اناڑی بھی عید کی بھرپور تیار کر لیتے ہیں۔مگر رواں برس رمضان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر قائد میں سحری اور افطار کی رونقیں مانند پڑ گئی ہیں۔وہ فوڈ اسٹریٹس اور مارکیٹیں جہاں رات گئے تِل دھرنے کو جگہ نہیں ملتی تھی،سحری کھانے کے لیے گھنٹوں پہلے جا کر انتظار کرنا پڑتا تھا،اس سال ویران سنسان پڑی ہیں۔