مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا تلاشی آپریشن بدستور جاری

73

سری نگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیاں جاری ہیں جس کے باعث گزشتہ 9 ماہ سے مسلسل بھارتی محاصرے کا شکار کشمیریوںکی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے سری نگر ،بڈگام ، اسلام آباد ، شوپیاں، پلوامہ ،کپواڑہ ، ہندواڑہ ، سوپور، بارہمولہ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ ، راجوری اور دیگر علاقوں میں اپنے آپریشن جاری رکھے ۔ ان علاقوں کے رہائشیوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوںکو بتایا کہ فوجیوں نے ان کی زندگی جہنم بنادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی ان کے گھروں میں داخل ہوتے ہیں ، مکینوںکو ہراساں اور گھریوںاشیا کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ بھارتی پولیس اور فوجیوں نے آج ضلع بڈگام کے علاقے آری زل خان صاحب سے 5 نوجوان گرفتار کر لیے۔ اسلامک پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کورونا وائرس کی آڑ میں بھارتی اور کشمیری مسلمانوںکے خلاف ایک خونی کھیل شروع کر رکھا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما مولوی بشیر احمد نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیا کہ بھارتی فوج نے کشمیریوںکی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے مقبوضہ علاقے میںاپنے مظالم میںتیزی لائی ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میںکبھی کامیاب نہیںہوںگے۔ جموںوکشمیرڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اپنے بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور کشمیریوںکو ان کاناقابل تنسیخ حق ،حق خود ارادیت دلانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔ ایک اعلیٰ امریکی سفارت کار سیم برون بیک نے کہا ہے کہ امریکا کو بھارت میں کورونا کی بنیاد پرمسلمانوں کے خلاف بیان بازی اور انہیںہراساں کیے جانے کی افسوسناک خبریں سننے کوملی ہیں ۔ ایسے واقعات بھی سامنے آئے ہیں کہ کورونا وائرس پھیلانے کے مبینہ الزام میں مسلمانوں پر حملے بھی کیے گئے۔