کراچی(اسٹاف رپورٹر)گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کورونا وائرس کے باعث 17 دن قرنطینہ میں گذارنے کے تجربہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کوئی ایسی بیماری نہیں جس کا انجام صرف موت ہی ہو کیونکہ آپ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس کو شکست دے سکتے ہیں۔
گورنرسندھ نے کہا کہ اس بیماری میں جڑی بوٹیوں کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ انہیں ثنا مکی اور ادرک کے پانی کے استعمال سے بہت فائدہ ہوا اور اس وائرس کی علامات سے نجات ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ کورونا وائرس کا کوئی مخصوص علاج نہیں اس لئے آپ کو مسلسل اپنے معالج سے رابطہ میں رہنا پڑتا ہے اور اپنے آکسیجن لیول پر نظر رکھنی پڑتی ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اگر یہ 92 سے نیچے جاتی ہے تو خطرناک ہے،اس سے اوپر ہونا چاہئے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ آپ اپنے آکسیجن لیول کو گھر پر ایک چھوٹے سے آلہ سے چیک کرسکتے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ قرنطینہ کا عرصہ آپ کو خود احتسابی کا موقع فراہم کرتا ہے اور آپ اس سے قبل گذاری گئی زندگی کے بارے میں غورو فکر کرکے مستقبل کے لئے لائحہ عمل تشکیل دے سکتے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ انہوں نے اس عرصہ میں قرآن کا ترجمہ کے ساتھ مطالعہ کیا۔انہوں نے کہا کہ قرنطینہ کے دوران آپ کو خالق حقیقی سے قریب ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی عنایات، نعمتوں کا شکر ادا کرنے اور اپنی کوتاہیوں پر معافی مانگنے کا موقع ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ 14 سے 15 دن آپ سب سے دور ہوتے ہیں،لیکن اس دوران آپ کئی ایسے کام کرسکتے ہیں جن کا آپ کو معمول کی زندگی میں موقع نہیں ملتا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ میرے لئے یہ عرصہ بہت مشکل ضرور تھا، لیکن بُرا تجربہ نہیں تھا کیونکہ قرنطینہ کے دوران ایک نئی دنیا کے ساتھ آپ کا رابطہ ہوتا ہے۔
گورنرسندھ نے کہا کہ اس عرصہ کے دوران ان کے وژن میں اضافہ ہوا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ انہیں اس بات پر بھرپور ایمان ہے کہ اللہ نے ہر چیز کسی نہ کسی مصرف کے لئے بنائی ہے اور انہیں یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان 17 دنوں میں ان سے ایسی ٹریننگ کروائی ہے جو آئندہ کام آئے گی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اگر کسی کو کورونا ہوجائے تو ہمت نہ ہاریں، اس کا مقابلہ کریں کیونکہ کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح بہت کم ہے۔ گورنر سندھ نے قرنطینہ کے دوران اپنے لئے نیک خواہشات اور جلد صحت یابی کی دُعا کرنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے باعث انہیں اس وائرس کو شکست دینے میں مدد ملی۔