سندھ حکومت کا ارسا ارکان کو ہٹانے پر احتجاج، وزیراعظم کو خط لکھے گی

179

200522-08-
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر اطلاعات و مذہبی امور سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ارسا ارکان کو خلاف قانون ہٹائے جانے کے خلاف بھر پور احتجاج کرتی ہے، سندھ حکومت اس سلسلے میں وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کرچکی ہے خط وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے لکھا جائیگا اور یہ خط 2 روز میں ارسال کردیا جائے گا، وفاقی حکومت کو ایسے غیر آئینی قدم کی کسی بھی طرح اجازت نہیں دی جاسکتی، ارسا ارکان کو ہٹانے سے پہلے صوبوں سے مشاورت کرنا لازمی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ ارسا کا معاملہ چھیڑ کر آئین پر عمل نہ کرنے کا پیغام دیا گیا ہے، ارسا میں ایک طویل عرصے سے سندھ کے نمائندے موجود تھے انہیں کس قانون کے تحت ہٹایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کرتی تھی لیکن جب سے یہ اقتدار میں آئے ہیں ان کا ایک ایک قدم اس بات کی نفی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ سندھ کیلیے بڑا اہم ہے، وفاقی کابینہ نے اس معاملے میں قانون کی دھجیاں بکھیر دی ہیں، وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ مکمل طور پر قانون اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ ارسا ایکٹ 1992ء اس معاملے میں واضح طور پر کہتا ہے کہ اگر وفاقی حکومت کسی نمائندے کو بدلنا چاہے تو صوبے سے مشاورت لازمی ہے۔ حکومت کا یہ اقدام قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اسی وجہ سے سندھ حکومت نے اس معاملے میں وزیراعظم کو احتجاجی مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاق کو سندھ کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر اس معاملے میں عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹانا پڑا تو اس سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔