سری نگر/اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، قابض بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ میں مزید 2 کشمیریوں کو شہید کردیا۔2روز میں شہید کشمیریوں کی تعداد 15 ہوگئی،گزشتہ روزبھارتی فوج نے 10 نام نہاد ملٹری آپریشنز میں 13 کشمیری شہید کردیے تھے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران نشانہ بنایا گیا۔پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں کے دوران کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کورونا سے لڑ رہی ہے اور بھارت کشمیری عوام پر ظلم بڑھا رہا ہے، ایک دن میں 13 کشمیریوں کا قتل بھارتی حکومت کے انسانیت کیخلاف جاری جرائم کا واضح ثبوت ہے، بھارتی مظالم کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو نہیں دباسکتے۔عالمی برادری بھار ت کو سنگین جرائم کے ارتکاب سے روکنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ادھرلندن میں 20سے زائد برطانوی اراکین پارلیمنٹ، کویت اوربحرین سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے علمبرداروںنے وڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کی خوہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پر امن حل پر زور دیا۔کانفرنس میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے آزاد کشمیر کے صدر کو برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔ملائیشیا کی اسلامی تنظیم کی مشاورتی کونسل کے صدر محمدعظمی عبدالحامد نے ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر ، جموںڈویڑن اور لداخ میں جبری طور پر آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کے عمل کو رکوانے کے لیے اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔