الیکشن کمیشن نے نادرا سے 18 سال سے زائد عمر کے افراد کا ڈیٹا مانگ لیا

214

کراچی (اسٹاف رپورٹر): الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اٹھارٹی (نادرا )کو ارسال کیے گئے مراسلے میں جن افراد کوشناختی کارڈ جاری نہیں کیےگئےان کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

مرد اور خواتین ووٹرز میں سوا کروڑووٹ کا فرق موجود ہے اور الیکشن کمیشن مرد و خواتین ووٹرز میں موجود بڑےفرق کےخاتمےکیلئے سرگرم ہے۔

الیکشن کمیشن متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ہنگامی بنیادوں پر فرق ختم کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں نادرا کو مطلوبہ تفصیلات جلد فراہم کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جن افرادکا ریکارڈ موجود ہے لیکن شناختی کارڈ جاری نہیں ہوئے ان کی تفصیلات بتائی جائیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے نادرا کو ہدایات دیں کہ جن علاقوں میں فرق پایا جاتا ہےان کی نشاندہی کی جاۓ اور ہنگامی بنیادوں پر مرد اور خواتین ووٹرز میں عددی فرق ختم کیا جائے۔

چند روز قبل الیکشن کمیشن نے 2018 کے عام انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آرٹی ایس) کی ناکامی کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔

اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں نادرا حکام نے بھی شرکت کی، اجلاس میں عام انتخابات 2018 میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کی ناکامی کامعاملہ زیر غور آیا۔

اجلاس میں نئےشناختی کارڈز کےحامل افراد کاڈیٹا فراہم کرنےکے معاملہ زیر بحث آیا تو نادرا نے مفت کوائف فراہم کرنےسے انکار کر دیا، نادرا نے ڈیٹا کے عوض الیکشن کمیشن سے ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔

الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ نادراکوائف فراہم کرنےکاپابندہے جس پر نادرا حکام نے جواب دیا کہ نادرا خود مختار ادارہ ہے،حکومت کوئی ادائیگی نہیں کرتی ہے،صرف ڈیٹا انٹری نہیں بلکہ نادرا اہلکاروں کی محنت بھی شامل ہے۔