حکمرانوں کو نوجوانوں کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دینگے، حافظ طاہر مجید

229

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے سندھ میں جعلی ڈومیسائل بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کو نوجوانوں کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔ جعلی ڈومیسائل بنانے میں ملوث تمام کرپٹ افسران اور سیاسی رہنمائوں خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ جماعت اسلامی جعلی ڈومیسائل سمیت سندھ کے جائز مسائل پر بھرپور طریقے سے آواز بلند کرتی رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں نوکریاں بیچنے کی خاطر سندھ کے ساتھ بڑا دھوکا کیا ہے ۔ کرپٹ افسران نے بڑے پیمانے پر جعلی ڈومیسائل بنائے ہیں۔ان نوکریوں پر مقامی لوگوں کا حق ہے لہٰذا سندھ کے عوام کو بیوقوف بنانا بند کیا جائے۔ اگر سندھ کے لوگوں کا جعلی ڈومیسائل بنا ہے تو اس کی وجہ کرپٹ افسران ہیں۔ عدالت میں جعلی ڈومیسائل کا معاملہ چل رہا ہے اور امید ہے جلد فیصلہ ہوگا۔ سندھ حکومت نے عدالت میں جواب دیا کہ جعلی ڈومیسائل پر کوئی شکایت نہیں ملی، جعلی ڈومیسائل کے خلاف سوشل میڈیا پرسندھ کی عوام نے بھی آواز بلند کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کے ان تمام کرپٹ افسران کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے جنھوں نے جعلی ڈومیسائل بنا کر سندھ کے عوام کو دھوکا دیا ہے۔ سندھ حکومت اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین پر عمل نہیں کر رہی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کے سندھ کے تمام محکموں میں نوکریوں میں پہلا حق صوبے کی عوام کا ہے،لہٰذاجعلی ڈومیسائل پر دی گئی تمام سرکاری ملازمتیں ختم کی جائیں اور اس کاروبار میں ملوث کر پٹ افسران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ جماعت اسلامی سندھ کے حقوق کی پاسدار ہے اور حکمرانوں کو سندھ کے نوجوانوں کے حق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیگی۔علاو ہ ازیں امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں کورونا سے بچائو کے لیے حکومتی اور انتظامی سطح پرمہم چلائی جا رہی ہے لیکن اگر مہم نہیں چلائی جا رہی تو وہ ملک و قوم کے معماروں کو کینسرسمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا کر کے اموات کا سبب بن رہی ہے اس پرکوئی مہم نہیں چلائی جا رہی بلکہ انتظامی افسران اورپولیس کی سر پر ستی میںکھلے عام مین پوری کی فروخت جاری ہے جبکہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے مذکورہ منشیات کی فروخت پر پابند ی عائد کی ہو ئی ہے اس کے با وجود حیدرآباد میں پو لیس کی سر پر ستی میں کھلے عام مین پور ی سمیت دیگر نشہ آور ایشا کی فر وخت جاری ہے حکومت اورنتظامیہ کے لیے لمحہ فکر ہے کہ جو نشہ ملک و قوم کے معماروں کو آہستہ آہستہ موت کی طرف لے جا رہا ہے ۔انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ سمیت حیدرآباد میں کھلے عام فر وخت ہو نے والی مین پوری سمیت دیگر نشہ آور چیزوں کی کھلے عام فر وخت کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر علمدار آمد کو یقینی بنا یا جائے۔