ایس اوپیز پرعمل نہ کیا تو پبلک ٹرانسپورٹ بند کردیں گے ،لیاقت شاہوانی

98

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرانسپورٹرز نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو پبلک ٹرانسپورٹ پر دوبارہ پاپندی عائد کردی جائے گی۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ کو کھولا گیا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کو جلدی اس لیے نہیں کھولا کہ کورونا کے پھلنے کا خدشہ تھا، ٹرانسپورٹ کے نمائندے رابطے میں تھے اگر ٹرانسپورٹر نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا تو رعایت واپس لیں گے۔ تاجروں کی طرح ٹرانسپورٹرز کو بھی مشروط اجازت دی گئی ہے، ٹیکسی میں صرف تین سواریوں کی اجازت ہوگی، اٹھارہ سیٹر وین میں صرف دس سواروں کی اجازت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام محکمے پابند ہیں کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے کوائف شیئر نہ کریں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بارے میں واضح پالیسی بنائی جائے، اب تک 31 ہزار ایک سو ٹیسٹ لیے گئے کورونا وائرس کی شرح اکیس فیصد تک بڑھ چکی۔ کورونا وائرس کی شرح بڑھ رہی ہے لیکن لوگ صحت یاب بھی ہورہے ہیں۔ بلوچستان میں دو ہزار تین سو افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ گھروں میں لوگوں کو سہولیات دینے کا طریقہ کار بنا رہے ہیں۔ 4035 افراد گھروں میں آئیسولیٹ ہیں، وینٹی لیٹر پر کوئی مریض نہیں، ایک ہفتے میں 1993 لوگ کورونا کا شکار ہوئے ہیں۔ آئندہ بجٹ کا فوکس صحت کے شعبے میں اصلاحات کے لیے ہوگا۔ وفاقی حکومت تمام بنیادی مراکز صحت کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے معاونت کرے، بلوچستان کے 31 اضلاع میں کورونا پھیل چکا ہے، عوام کے تعاون کے بغیر کورونا کی وبا کا مقابلہ ممکن نہیں، کرفیو مشکل کام ہوگا، عوام کو کورونا کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا۔ حکومت نے پلازمہ تھراپی کا سلسلہ شروع کردیا ہے، چار مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد ایس او پیز کے پابند ہیں، ایس او پیز پر عمل نہ ہونے پر پانچ سو بائیس افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، 34 لاکھ کے جرمانے بھی کیے جاچکے ہیں۔ حکومت تعلیمی اداروں کو ابھی نہیں کھول رہی۔ کورونا وائرس سے صحتیاب افراد کی شرح میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جو خوش آئند ہے۔ کورونا وائرس کے ایک سو چودہ مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔