کورونا کے مریضوں کو گھروں میں آکسیجن سلنڈر پہنچائیں گے،چیف سیکرٹری سندھ

352

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑی تعداد ہوم آئیسولیشن میں ہیں اور ان مریضوں کو آکسیجن کی فراہمی بہت ضروری ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور بڑھتے ہوئے کیسز کے ساتھ صوبائی حکومت صحت کی سہولتوں کو بھی بڑھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں آئی سی یو اور ایچ ڈی یوز کی تعداد کو بھی بڑھایا جا رہا ہے،یہ بات انہوں نے کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت آکسیجن سلینڈر کے فراہمی کا پروگرام شروع کرنے کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے،اس وقت کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑی تعداد ہوم آئیسولیشن میں ہیں اور ان مریضوں کو آکسیجن کی فراہمی بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت آکسیجن سلنڈر کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا جائے گا،جس سے کورونا وائرس کے شکار مریضوں کو گھروں تک آکسیجن سلنڈر پہنچائے جا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن کے ساتھ آکسیجن سلنڈر بھی کورونا وائرس کے مریضوں کو گھروں تک پہنچانے کا میکنزم اور فیزیبلٹی بنائی جائے۔

جس کے لئے انہوں نے سیکرٹری صحت، وائس چانسلر سندھ جناح یونیورسٹی، ایڈیشنل سیکرٹری وزیر اعلیٰ سیکرٹری پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہےاور کمیٹی کو ہدایت کی کہ 2 روز میں پروپوزل بنا کر اخبارات میں اشتہار دے اور اس حوالے سے پروپوزل موصول کرے۔

چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ آکسیجن سلنڈر کی گھروں میں بروقت فراہمی سے بہت جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں 3 کمپنیاں آکسیجن سلنڈر فراہم کر رہی ہیں،سیکرٹری خزانہ سندھ نے بتایا کہ کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈ میں اب تک 3 ارب 62 کروڑ روپے جمع ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈ سے اب تک 1 ارب 11 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے ہیں اور 1 ارب سے زائد کی خریداری کے دیگر آرڈر بھی دے دیئے گئے ہیں جس سے میڈیکل آلات، ایکسپو سینٹر کراچی اور پی اے ایف میوزیم فیلڈ آئیسولیشن سینٹر قائم ہوئے ہیں۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور دیگر میڈیکل جامعات میں بھی کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی لیباریٹریز قائم کی جائیں گی۔