دائیں ہاتھ کا استعمال اور انسانی صحت

512

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دائیں ہاتھ سے کھانے کا حکم دیا ہے۔ حضور نے فرمایا کہ،

“کوئی شخص کھانے پینے میں بائیں ہاتھ کا استعمال نہ کرے، اُس لیے کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا پیتا ہے”۔

اس ضمن میں جدید سائنسی تحقیقات کیا کہتی ہیں، ملاخطہ فرمائیں،

یہ بات شائد آپ کو بھی معلوم ہو کہ انسانی دماغ کے دو حصے ہیں۔ بایاں نصف حصہ دائیں حصے کو جبکہ دماغ کا دایاں نصف حصہ جسم کے بائیں حصے کو کنٹرول کرتا ہے۔ اعصابی نفسیات کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ جو لوگ دائیں ہاتھ سے کام کرتے ہیں، اُن کیلئے اُن کے دماغ کا بایاں نصف حصہ سوچتا اور اُن کے خیالات کو ترتیب دیتا ہے۔ یہی حصہ انہیں عمل کیلئے بھی ابھارتا ہے اور ذہن کے اندر فن کاری اور قوت گویائی کا بھی مرکز یہی ہوتا ہے۔

اسی طرح انگلیوں سے ایک خاص قسم کی رطوبت رستی رہتی ہے جو غذا کو ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ جیسا کہ سب کو معلوم ہے کہ ہاتھ لگی ہوئی غذا کسی اور طور سے رکھی ہوئی غذا کے مقابلے میں جلد خراب ہونت لگتی ہے، اس لئیے چھری اور چمچوں سے کھائی جانے والے دیر سے ہضم ہوتی ہے بنسبت ہاتھوں سے کھائی گئی غذا۔ جبکہ دائیں ہاتھ سے کھانے میں جہاں نفاست و نظافت بھی پیشِ نظر ہے کہ بائیں ہاتھ کو طہارت حاصل کرنے کیلئے مخصوص کردیا گیا ہے وہیں تغذیہ کے نقطہ نظر سے بھی اس کی اہمیت ہے کہ بائیں ہاتھ سے کھانے کے بعد اُس کے جراثیم سے آلودہ ہونے کا زیادہ امکان رہتا ہے۔