کورونا کے باعث حکومت نے اداروں کی نجکاری مؤخر کردی

98

اسلام آباد (میاں منیر احمد) کورونا کے باعث نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کے منصوبوں سمیت حکومت کی نج کاری کی پالیسی بھی متاثر ہوگئی ہے اور اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ مارکیٹ کی صورتحال بہتر ہوجانے کے بعد ہی نج کاری کی جائے گی تاکہ حکومت کو بہتر وسائل مہیا ہو سکیں۔ ذرائع نے اس بات کی
تصدیق کی ہے کہ حکومت نے کورونا کے باعث مارکیٹ کی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے 28 سرکاری پراپرٹیز کی نیلامی اور شیئر کی فروخت مؤخر کر دی گئی ہے وفاقی وزیر محمد میاں سومرو کی زیر صدارت اجلاس میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ ہوا کہ مالی سال 21 2020- میں سرکاری اداروں کی نجکاری مؤخر کی جائے کیونکہ کورونا وبا کے باعث مارکیٹ ویلیو مناسب سطح پر نہیں ہے۔ ان 28 سرکاری پراپرٹیز کی نیلامی اپریل 2020ء میں متوقع تھی تاہم انہیں اب مارکیٹ صورتحال بہتر ہونے پر نیلام کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کچھ اداروں کے شیئرز کی فروخت بھی روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں نجکاری سے نان ٹیکس ریونیو میں 100 ارب روپے کے اضافے کا تخمینہ ہے۔ وفاقی وزیر محمد میاں سومرو نے ایس ایم ای بینک، آر ایل این جی پاور پلانٹس، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اور دیگر کی نجکاری سے متعلق استفسار کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایکٹیو لسٹ میں شامل زیادہ تر اداروں کی نجکاری سے متعلق معاملات ایڈوانس سطح پر ہیں۔ نجکاری آرڈیننس اور دیگر قانونی معاملات کو بہتر بنانے کیلیے لیگل کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نجکاری سے متعلق تماتر فیصلوں میں معاشی استحکام کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔